حکومتی آڈیٹرز کا بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی تشہیر پر اربوں روپے خرچ کئے جانے کا انکشاف ،پیپلز پارٹی حکومت کی جانب سے غریبوں کیلئے شروع کیے جانے والے منصوبے کی تشہیر پر 3.15 ارب روپے خرچ کیے گئے ، کسی بھی ادارے کی جانب سے اشتہاری مہم پر اتنے بڑے پیمانے پر رقم خرچ کرنے کی مثال نہیں ملتی ، سینئر آفیشل ،منصوبے پر اب تک 165 ارب روپے خرچ ہو چکے ہیں ، 85 فیصد ادائیگی حکومتی خزانے سے کی گئی ، رپورٹ

اتوار 5 جنوری 2014 16:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5 جنوری ۔2014ء) حکومتی آڈیٹرز نے سابقہ حکومت کی جانب سے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی تشہیر پر اربوں روپے خرچ کیے جانے کا انکشاف کرتے ہوئے اس پر اپنے تحفظات کا اظہار کردیا نجی ٹی و ی کی رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی حکومت کی جانب سے غریبوں کے لیے شروع کیے جانے والے اس منصوبے کی تشہیر پر 3.15 ارب روپے خرچ کیے گئے۔

پارلیمنٹ کی جانب سے منظوری کے بعد اکتوبر 2008 میں قیام کے ساتھ ہی اس وقت کی پروگرام کی منتظم سابق رکن اسمبلی فرزانہ نے صرف ایک سال 2008-2009 کے درمیان پروگرام کی تشہیر پر 93 ملین روپے خرچ کر ڈالے۔ 2009-2010 کے دوسرے مالی سال کے دوران اخبارات میں بڑے بڑے اشتہارات اور نجی ٹی وی چینلز پر اشتہاری مہم کی مد میں 65 ارب سے زائد رقم پانی کی طرح بہا دی۔

(جاری ہے)

تاہم یہ سلسلہ نہیں رکا بلکہ اگلے مالی سال 2010-2011 میں پیپلز پارٹی حکومت نے حاتم طائی کی سخاوت کے مزید ریکارڈ توڑتے ہوئے اشتہاری اخراجات کی مد میں 83 کروڑ سے زائد رقم لٹا دی اس حوالے سے ملکی معیشت پر سب سے زیادہ بھاری سال 2011-2012 کا ثابت ہوا جہاں اس منصوبے پر سب سے زیادہ رقم خرچ کی گئی اور 956 ملین روپے(97 کروڑ 60 لاکھ) کسی حکومتی ادارے کی جانب سے ایک مالی سال کے دوران کسی منصوبے کی تشہیر پر خرچ کی جانے والی سب سے بڑی رقم ثابت ہوئی۔

پیپلز پارٹی حکومت کے آخری سال بھی صورتحال کچھ زیادہ مختلف نہ تھی جہاں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اخبار کے صفحات اور قیمتی اوقات میں چینلز کی زینت بنا اور اس سال بھی غریبوں کیلئے دنیا کا بہترین پروگرام قرار دیے جانے والے اس منصوبے پر 609 ملین روپے کا خرچ آیا۔بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی موجودہ انتظامیہ کے سینئر آفیشل نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں آج تک کسی بھی ادارے کی جانب سے اشتہاری مہم پر اتنے بڑے پیمانے پر رقم خرچ کرنے کی مثال نہیں ملتی، صرف کسی منصوبے کی تشہیر پر اربوں روپے خرچ کرنے کا کوئی جواز نہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس طرح کی میڈیا مہم کی قطعاً کوئی ضرورت نہیں تھی کیونکہ اس پروگرام کا مقصد لوگوں کو فائدہ پہنچانا تھا۔مزید یہ کہ ان عوامی نمائندوں کو اس بات کا بخوبی علم تھا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت اس عوام الاوٴنس کے سب سے زیادہ مستحق لوگ کون ہیں؟محکمہ پریس انفارمیشن کے سینئر آفیشل نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ یہ بات تحریری طور پر درج ہے کہ پروگرام کے لیے ایک مہنگی اشتہاری مہم کی گئی جہاں تھوڑی کی احتیاط اور کام کی بدولت ان مہنگے اشتہاری بلوں کے بغیر باآسانی کام ہو سکتا تھا جن کی ادائیگی پراگرام کے اختتام پر کی گئی۔

منصوبے پر اب تک 165 ارب روپے خرچ ہو چکے ہیں جس میں سے 85 فیصد ادائیگی حکومتی خزانے سے کی گئی، اس میں سے 15 سے 16 فیصد امداد کی مد میں ملنے والے پیسوں سے ادا کیے گئے جس کی حکومت پاکستان بعد میں سود سمیت ادائیگی کریگی۔

متعلقہ عنوان :