توانائی ،توانائی اور صرف توانائی کا حصول ہماری اولین ترجیح ہے،توانائی کے بحران پر قابو پانے کیلئے شب وروز کوشا ں ہیں،شہبازشریف ،ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں اور سرمایہ کارو ں کو توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کیلئے خصوصی مراعات دی جا رہی ہیں،متعدد کمپنیو ں سے معاہدے کئے گئے ہیں، ساہیوال میں درآمدی کوئلے سے 660،660میگا واٹ کے 2پاور پلانٹس لگانے کے منصوبو ں پر برق رفتاری سے کام کیا جا رہاہے،منصوبے پر پیشرفت کا جائزہ لینے کے لئے چیف سیکرٹری کی سربراہی میں کمیٹی کی تشکیل ، روزانہ کی بنیاد پر اجلاس منعقد کر کے رپورٹ پیش کریگی،چین کی کمپنی سیپکو تھری کی جانب سے منصوبے کیلئے بلا معاوضہ فیزیبلٹی سٹڈی رپورٹ کی تیاری چین کا پنجاب کے عوام کیلئے ا یک تحفہ ہے،وزیراعلیٰ پنجاب

اتوار 5 جنوری 2014 18:31

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5 جنوری ۔2014ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ توانائی ،توانائی اور صرف توانائی کا حصول ہماری اولین ترجیح ہے -صنعتوں کا پہیہ رواں دواں رکھنے ،تجارتی و معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے ،روز گار کے نئے مواقع پیدا کرنے کے لئے توانائی کے بحران پر قابو پانا بے حد ضروری ہے-توانائی کی اسی اہمیت کے پیش نظر پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت توانائی کی کمی کے مسئلے پر قابو پانے کے لئے دن رات ایک کئے ہوئے ہے- ملکی اور غیر ملکی توانائی کی کمپنیوں اور سرمایہ کارو ں کو توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لئے خصوصی مراعات دی جا رہی ہیں- متعدد بین الاقوامی کمپنیو ں سے توانائی کے شعبے میں تعاون کے لئے معاہدے کئے گئے ہیں-چائنہ ویسٹرن پاو رکمپنی سے بھی توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لئے 5معاہدے کئے گئے ہیں- ساہیوال میں درآمدی کوئلے سے 660،660میگا واٹ کے 2پاور پلانٹس کے منصوبو ں پر برق رفتاری سے کام کیا جا رہاہے-وہ یہاں ساہیوال میں درآمدی کوئلے سے 660،660میگا واٹ کے 2پاور پلانٹس لگانے کے منصوبے پر پیشرفت کا جائزہ لینے کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے-چیف سیکرٹری، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، ایڈیشنل چیف سیکرٹری توانائی،چین کی کمپنی سیپکوIII کے منیجنگ ڈائریکٹر مسٹر لین جیان وئے ،ڈائریکٹر ٹیکنیکل مسٹر فین جیان فینگ ،کمپنی کے دیگر عہدیداران اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی -ایڈیشنل چیف سیکرٹری جہانزیب خان نے منصوبے پر پیشرفت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی-وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ساہیوال میں درآ مدی کوئلے سے پاور پلانٹس کی تنصیب کا منصوبہ ہمارے لئے نہایت اہمیت کا حامل ہے- منصوبے میں ایک لمحے کی تاخیر بھی ناقابل برداشت ہے- انہوں نے کہا کہ توانائی کے منصوبو ں کو برق رفتاری سے آگے بڑھانا ہماری پالیسی ہے اس سلسلہ میں تاخیر پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا- وزیراعلیٰ نے ساہیوال میں پاور پلانٹس کی تنصیب کے منصوبے کی نگرانی کے لئے چیف سیکرٹری کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے ہدایت کی کہ کمیٹی روزانہ کی بنیاد پر اجلاس منعقد کر کے منصوبے پر پیشرفت کا جائزہ لے گی او ررپورٹ پیش کرے گی-یہ کمیٹی واپڈا ، این ٹی ڈی سی ،محکمہ توانائی،ماحولیات اور معدنیات کے افسران پر مشتمل ہو گی-وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ساہیوال میں پاورپلانٹس کی تنصیب کے منصوبے کے لئے ٹینڈرنگ سمیت تمام امور شفاف طریقے سے تیزی سے مکمل کئے جائیں-ہمیں توانائی کے منصوبوں کو کوئی لمحہ ضائع کئے بغیر تیزی سے مکمل کرنا ہے او راس مقصد کے لئے متعلقہ اداروں کو تندہی اور جانفشانی سے کام کرنا ہوگا -انہوں نے کہاکہ چائنہ ویسٹرن پاور کمپنی توانائی کے شعبے میں کام کرنے والی ایک بڑی کمپنی ہے -توانائی کے شعبے میں پنجاب حکومت اور چین کی کمپنی کااشترا ک خو ش آئند ہے- انہوں نے کہاکہ چین پاکستان کا مخلص دوست ہے اور مختلف شعبوں کی ترقی میں چین کا تعاون لائق تحسین ہے - انہوں نے کہاکہ ساہیوال میں پاورپلانٹس کی تنصیب کے لئے چین کی کمپنی سیپکو تھری بلا معاوضہ فیزیبلٹی سٹڈی رپورٹ تیار کررہی ہے جو چین کا پنجاب کے عوام کے لئے ا یک تحفہ ہے-انہوں نے کہا کہ چین کی کمپنیوں نے بھارت میں کوئلے سے 20ہزار میگا واٹ کے پاورپلانٹس لگائے ہیں جن کا میں نے خود حالیہ دورہ بھارت کے دوران مشاہدہ کیا ہے- انہوں نے کہاکہ میں بھارت میں چین کی کمپنی کے کام کو دیکھ کر بے حد متاثر ہوا ہوں او رہم بھی چین کی ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں- وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ فیز یبلٹی سٹڈی رپورٹ کی تیاری میں مصروف چینی کمپنی کے ماہرین کو بہترین سکیورٹی فراہم کی جائے او ران سے مکمل تعاون کیا جائے- منیجنگ ڈائریکٹر سیپکو تھری مسٹر لین جیان وئے نے اجلاس کو بتایا کہ ہماری ٹیم گزشتہ ماہ لاہور پہنچ چکی ہے -پنجاب کے حکام سے ملاقاتیں ہوئی ہیں- ہماری ٹیم ساہیوال میں مجوزہ سائیٹ کا دورہ بھی کر چکی ہے - درآمد ی کوئلے سے پاورپلانٹس کی تنصیب کے لئے فیز یبلٹی سٹڈی رپورٹ کی تیاری کا کام شروع کردیا ہے اور30جنوری تک فیز یبلٹی سٹڈی رپورٹ تیار کر لی جائے گی-