جمعیت علماء اسلام نے صوبائی حکومت کی 7ماہ کی کارکردگی کے خلاف 26جنوری کواحتجاج کااعلان کردیا،حکمرانوں کی غلط حکمت عملی اور ناتجربہ کاری کی وجہ سے صوبے کے شریف طبقہ اور تاجر برادری مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں،مولانا فضل الرحمان

اتوار 5 جنوری 2014 18:34

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5 جنوری ۔2014ء) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جمعیت علماء اسلام نے ہمیشہ ملکی مفاد کو مقد م سمجھتے ہوئے فیصلے کئے ہیں، حکمرانوں کی غلط حکمت عملی اور ناتجربہ کاری کی وجہ سے شریف طبقہ اور تاجر برادری مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں ،ملک کی سلامتی اور امن کی پاسداری اور اسلامی نظام کے نفاذ کی جدوجہد جمعیت علماء اسلام کی جدوجہد کا محور ہے۔

جمعیت علماء اسلام خیبر پختونخوا کی صوبائی مجلس عاملہ، شواریٰ،ضلعی امراء ونظماء اور ارکان قومی ،صوبائی اسمبلی وسینٹ کا اجلاس مولانا عطاء الرحمان کی صدارت میں منعقد ہوا، جسمیں صوبہ بھر اور قبائل ایجنسیوں کے امراء ونظماے ،اراکین شواریٰ کے علاوہ جمعیت علماء اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمان، مرکزی جنرل سیکرٹری مولانا عبدالغفور حیدری،اکرام خان درانی، ملک سکندر خان ایڈوکیٹ، مولانا محمد قاسم، مولانا فضل علی، صاحبزادہ خالد جان، سینٹر غلام علی، آصف قبال، مفتی عبدالشکور، عبدالجلیل جان، نورالاسلام، سینٹر صالح شاہ، مولانا گوہر شاہ ایم این اے، مولانا جمال الدین ایم این اے، مولانا عصمت اللہ ایم پی اے، اعظم خان درانی ایم پی اے، فضل غفورایم پی اے، انور حیات ایم پی اے، مفتی شہاب الدین ، استقبال خان، قاضی ایاز الدین، راحت حسین، امانت شاہ، پیر عالم زیب شاہ، سید ہدایت اللہ شاہ، فخر عالم ، غلام حبیب نے بھی شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں صوبہ میں امن امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال، آئندہ بلدیاتی انتخابات ،26جنوری کے احتجاجی پروگرام اور دیگر سیاسی جماعتوں سے رابطہ کے بارے میں غور غوض کرتے ہوئے اہم فیصلے کئے گئے ، اجلاس کے فیصلوں کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام صوبہ خیبر پختونخوا کے سیکرٹری اطلاعات عبدالجلیل جان نے بتایا کہ اجلاس میں آئندہ بلدیاتی انتخابات میں بھر پور حصہ لینے کا فیصلہ کیا گیا اور اضلاع کو دیگر جماعتوں کے ساتھ سیٹ ایڈجسمینٹ کا اختیار دیا گیاہے۔

اجلاس میں صوبہ خیبر پختونخوا کی حکومت کی 7ماہ کی کارکردگی پر عدم اطمینان کرتے ہوئے کہا گیا کہ تبدیلی کے دعوی داروں نے صوبہ کے عواام کی زندگی اجیرن کرکے رکھدی ہے۔ بھتہ خوری، اغوا، ڈکیتی ، بے روزگاری، مہنگائی کی وجہ سے سے تاجرطبقہ اور عوام حکومت کی پالیسوں سے نالاں ہو کر صوبہ سے ہجرت کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ موجودہ حکومت کی عوام کش پالیسوں کے خلاف جمعیت علماء اسلام صوبہ خیبرپختونخوا اتوار26جنوری کی جی ٹی روڈ پشاور میں عوامی قوت کا مظاہرہکریگی اور عوام کو حکومت کی پالیسوں سے آگاہ کریگی، جبکہ 26جنوری کو حکومت مخالف احتجاج بلدیاتی انتخابات کیلئے مہم کا اغاز بھی ہو گا۔

اجلاس میں احتجاجی پروگرام کو کامیاب کرنے کیلئے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئی۔ جسکے ارکان مولانا عطاء الرحمان، عبدالجلیل جان، امانت شاہ، مولانا محمد قاسم، مولانا گل نصیب خان، حاجی غلام علی ، صاحبزادی خالد جان، مفتی عبدالشکور، اعظم خان درانی، عزیز احمد، مولانا فضل علی، شاہ حسین اور سید ہدایت شاہ ہونگے۔ اجلاس میں 18جنوری کو طے شدہ صوبائی دورہ ملتوی کردیا گیا اور فیصلہ کی گیا کہ صوبائی مجلس عاملہ کے ارکان 26جنوری کے بعد اضلاع کا دورہ کرینگے۔

اجلاس میں رکنیت سازی مہم کا بھی جائزہ لیا گیا اور اس پر اطمینان کا اظہار کی گیا اور مرکزی ناظم انتخابات ملک سکندر خان ایڈوکیٹ اور صوبائی ناظم انتخابات مولانا عصمت اللہ کے دورہ شیڈول کی بھی منظوری دی گئی جو 5جنوری سے 13 جنوری تک صوبہ کے ڈویژنل ھیڈکواٹرز کا دورہ کرینگے، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کی حکومت کے خلاف احتجاجی پروگرام کو کامیاب بنانے کے تاجر برادری اور دیگر طبقات اور نمائندوں سے رابطہ قائم کیا جائیگامولانا فضل الرحمان نے شواریٰ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمعیت علماء اسلام نے ہمیشہ ملکی مفاد کو مقد م سمجھتے ہوئے فیصلے کئے ہیں صوبہ کی صورتحال کو نازک اور سنگین قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کی غلط حکمت عملی اور ناتجربہ کاری کی وجہ سے شریف طبقہ اور تاجر برادری مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں ، انھوں نے کہا ہم وطن عزیز کے ساتھ وفاداری کا حلف اٹھاچکے ہیں ملک کی سلامتی اور امن کی پاسداری اور اسلامی نظام کے نفاذ کی جدوجہد جمعیت علماء اسلام کی جدوجہد کا محور ہے۔

انہوں نے کہا کہ67سال سے آئین اور اسلام کی پاسداری کی بات کرنے والوں کو دیوار سے لگایا جارہاہے۔ جمعیت علماے اسلام کو دھاندلی کے زریعے اقتدار اور اسمبلی سے دور تو رکھا جاسکتا ہے لیکن عوام حمایت سے محروم نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا پارلیمنٹ میں قانون سازی اسلام نظریاتی کونسل کے مشورہ سے ہونی چاہیے۔

متعلقہ عنوان :