الطاف حسین نے طے شدہ پروگرام کے تحت لندن پولیس کی عمران فاروق قتل کیس میں فیصلہ کن کارروائی ،مشرف کی مبینہ بیرون ملک روانگی پر میڈیا کا رخ موڑنے کیلئے حیدر آباد کے جلسہ میں سندھ میں علیحدہ صوبے کا شوشہ چھوڑا ،الطاف حسین کے شوشہ سے چند گھنٹے میں میڈیا میں مشرف کا ایشو دب کر رہ گیا،لندن میں الطاف حسین کی سرگرمیوں اور نقل و حرکت کی 24 گھنٹے نگرانی ، ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا خط برطانوی حکومت کے لئے دھمکی قرار دیاجارہاہے

اتوار 5 جنوری 2014 21:31

لندن/دوبئی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5 جنوری ۔2014ء) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے طے شدہ پروگرام کے تحت لندن کی میٹرو پولیٹن پولیس کی طرف سے آئندہ چند روز میں ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں فیصلہ کن کارروائی اور سابق صدر پرویز مشرف کو بیرونی مداخلت پر بیرون ملک بھجوائے جانے پر میڈیا کا رخ موڑنے کیلئے حیدر آباد کے جلسہ سے خطاب میں سندھ میں علیحدہ صوبے کا شوشہ چھوڑا جس کی وجہ سے چند گھنٹے کے اندر میڈیا میں مشرف کا ایشو بالکل دب کر رہ گیا۔

لندن میں الطاف حسین کی سرگرمیوں اور نقل و حرکت کی 24 گھنٹے نگرانی کی جا رہی ہے، ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا خط برطانوی حکومت کے لئے دھمکی قرار دیاجارہاہے ۔ برطانوی اور غیر ملکی میڈیا کی رپور ٹس کے مطابق لندن پولیس کو ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں انتہائی اہم شواہد مل چکے ہیں او راب کسی بھی وقت اس قتل کی منصوبہ بندی میں شریک ملز مان کی گرفتاری متوقع ہے۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو اس کیس میں اپنی گرفتاری کا یقین ہے اور اسی وجہ سے الطاف حسین ایم کیو ایم کے کارکنوں سے مسلسل خطاب کر کے ان کو سرگرم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ الطاف حسین نے 10 روز قبل لاہور میں ہونے والے جلسہ سے خطاب میں برطانوی حکومت اور پولیس کو اپنی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اپنی گرفتاری سمیت جان سے مارنے کی نشاندہی کی تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق الطاف حسین کو اس بات کی مکمل رپورٹ ہے کہ برطانوی پولیس نے ان کے خلاف عمران فاروق قتل کیس میں ٹھوس شواہد حاصل کر لئے ہیں اور اب کسی وقت بھی ان کی گرفتاری ہو سکتی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کی طرف سے برطانوی وزیر اعظم اور لندن پولیس کو خط بھی اسی تناطر میں بھجوایا گیا اور یہ دراصل ایم کیو ایم کی طرف سے برطانوی حکومت کو ایک طرح کی وارننگ سمجھی جا رہی ہے کہ اگر الطاف حسین کو گرفتار کیا گیا تو ہماری طرف سے پاکستان میں برطانوی مفادات کیخلاف کچھ بھی قدم اٹھایا جا سکتا ہے۔

رپورٹس کے مطابق لندن پولیس نے الطاف حسین کی 24 گھنٹے نگرانی شروع کر رکھی ہے اور ان کی سرگرمیوں اور نقل و حرکت پر نظر رکھی جا رہی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق الطاف حسین کی طرف سے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کی حمایت منصوبہ بندی کے تحت کی جا رہی ہے تاکہ فوج کے اندر اپنے لئے ہمدردی حاصل کی جا سکے۔ رپورٹس کے مطابق الطاف حسین نے طے شدہ منصوبے کے تحت سندھ میں الگ صوبے کے قیام کا شوشہ چھوڑا ہے جس کے بعد پورے پاکستانی میڈیا میں یہ ایشو چھا گیا اور مشرف کی بیماری اور بیرون ملک روانگی کا معاملہ تقریباً دب کر رہ گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق صدر پرویز مشرف کی آئندہ چند روز کے دوران میڈیکل رپورٹس کی بنیاد پر بیرون ملک روانگی طے ہو چکی ہے اور اس دوران الطاف حسین کی طرف سے اس ایشو کو اچھالا جاتا رہے گا تاکہ مشرف کا معاملہ پاکستانی میڈیا میں دب کر رہ جائے ۔