تائیوان ،ایک شخص تیراکی نہ جانتے ہوئے معجزانہ طور پر 60 گھنٹوں بعد گہرے سمندر سے زندہ سلامت ساحل پر واپس پہنچ گیا

بدھ 8 جنوری 2014 12:58

تائپے (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 8جنوری 2014ء)تائیوان میں ایک شخص تیراکی نہ جانتے ہوئے بھی معجزانہ طور پر 60 گھنٹوں بعد گہرے سمندر سے زندہ سلامت ساحل پر واپس پہنچ گئے۔مقامی میڈیا کے مطابق 42سالہ تھسان لین فا ہالین کے شہر میں ساحل پر سمندر کی موجوں میں بہہ کر گہرے پانیوں میں چلے گئے حیران کن طور پر سمندر کی لہروں پر بہتے ہوئے وہ 75 کلومیٹر دور ایک اور ساحل پر پہنچ گئے۔

تھسان لکڑی کا ایک ٹکڑا تھامے سمندر کی موجوں پر تیرتے رہے اور 75 کلومیٹر دور ساحل پر پہنچ گئے جہاں سے انھیں امدادی کارکنوں نے تلاش کر لیا۔طبی ذرائع کے مطابق وہ پانی کی کمی کا شکار تھے اور ان کے جسم پر کچھ زخم آئے تھے۔ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ تھسان کا بچ جانا کسی معجزے سے کم نہیں کیونکہ بغیر پانی اور غذا کے وہ زندہ رہے۔

(جاری ہے)

تھاسن نے بتایا کہ وہ ساحل سمندر کی ایک لہر سے تو بچ گئے تاہم اس کے بعد ایک اور بڑی لہر آ گئی اور ان کے پاوٴں اکھڑ گئے۔

گہرے سمندر میں لکڑی کے ایک ٹکڑے کے سہارے تیرتے ہوئے انھیں خیال آیا کہ کشتی یا کوئی جہاز انھیں دیکھ لے اور انھیں بچا لے۔انہوں نے کہا کہ جب انھوں نے دور ساحل پر روشنیاں دکھائی دیں تو انھوں نے پانی میں ہاتھ چلانا شروع کیے۔انھوں نے بتایا کہ جب ان کے پیر ریت سے ٹکرانے لگے تو انھوں نے سکھ کا سانس لیا اور پھر سمندر کی لہروں نے انھیں ساحل پر دھکیل دیا۔ان کی بیوی نے ان کے گھر نہ لوٹنے پر مقامی پولیس کو اطلاع کر دی تھی اور ان کی فوری طور پر تلاش کا کام شروع کر دیا گیا تھا