دہشتگردی کیخلاف جنگ کی پالیسی پر اوباما کو خود بھی یقین نہیں، رابرٹ گیٹس

بدھ 8 جنوری 2014 13:22

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 8جنوری 2014ء)سابق امریکی وزیر دفاع نے اپنی کتاب میں انکشاف کیا ہے کہ صدر اوباما کو افغانستان میں اپنے کمانڈرز، افغان صدرحامد کرزئی اور جنگی حکمت عملی پر یقین نہیں تھا۔ وہ اپنی ہی بنائی ہوئی پالیسی پرشکوک وشبہات کاشکارتھے اور افغان جنگ کو اپنی جنگ بھی نہیں سمجھ رہے تھے۔

امریکی اخبارات میں سابق امریکی وزیردفاع کی اپنے دورِ وزارت کی یادداشتوں پر مبنی کتاب " ان ڈیوٹی، میموئرز آف اے سیکریٹری آف وار"سے اقتباسات شائع کیے گئے ہیں۔ رابرٹ گیٹس نے مارچ 2011 میں وائٹ ہاوٴس میں صدر اوباما کے ساتھ ایک ملاقات کے حوالے سے لکھاہے کہ صدر اوباما کو اپنی اْسی پالیسی پر یقین نہیں تھا، جس کی منظوری انہوں نے خود دی تھی، انہیں جنرل ڈیوڈ پیٹریاس پر اعتبار نہیں تھا، جنہیں اس پالیسی میں افغان مشن کی قیادت سونپی تھی اور وہ افغان صدر حامد کرزئی کو بھی پسند نہیں کرتے تھے۔

(جاری ہے)

انھوں نے لکھاہے کہ صدر اوباما نے افغانستان کے لیے 30 ہزار اضافی فوجی روانہ کرنے کی منظوری تو دے دی تھی، تاہم وہ اپنے سویلین مشیروں کے مشوروں کی وجہ سے فوج پر اعتبار کرنے سے قاصر تھے اور سراسر شکوک و شبہات میں گھرے ہوئے تھے۔رابرٹ گیٹس نے صدراوباما کی جانب سے پاکستان میں اسامہ کے کمپاوٴنڈ پرحملے کی منظوری کی تعریف کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ابتدا ء میں بطوروزیردفاع انہوں نے خود بھی بن لادن کمپاوٴنڈ پر حملے کی مخالفت کی تھی۔

سابق وزیردفاع نے ایک اورمیٹنگ کاذکرکرتے ہوئے لکھا ہے کہ وزیرخارجہ ہلیری کلنٹن اور صدراوباما نے ان کے سامنے اعتراف کیا تھاکہ انہوں نے عراق میں مزیدفوج بھیجنے کی مخالفت سیاسی طورپرکی تھی۔رابرٹ گیٹس کی اس کتاب کا اجراء14 جنوری کو ہو رہا ہے۔