ایف بی آر نے سونے کی درآمدی اسکیم میں سنگین بے قاعدگیوں کا سراغ لگایا

جمعرات 9 جنوری 2014 13:55

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 9جنوری 2014ء) فیڈرل بورڈآف ریونیو( ایف بی آر) نے سونے کی درآمدی اسکیم میں سنگین بے قاعدگیوں کا سراغ لگایا ہے۔ دو سال کے دوران قومی خزانے کو 9 ارب روپے سے زائد نقصان پہنچا۔ایس آر او 266/1/2001 کا اجرا پاکستانی زیورات کی برآمدات میں اضافے اور دنیا بھر میں پاکستانی ہنرمندوں کی حوصلہ افزائی کیلئے کیا گیا تھا۔

اس اسکیم کے تحت 8 ماہ کے دوران برآمد شدہ زیورات کے عوض،مساوی مالیت کا سونا، ڈیوٹی فری درآمد کیا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

ایف بی آر کے ڈائریکٹریٹ آف انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو نے جولائی 2011 سے جون 2013 تک سونے کی درآمد کا ریکارڈ چیک کیا۔ جس سے پتا چلا کہ اس دوران اسکیم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھاری مقدار میں بنا ڈیوٹی ادائیگی سونا درآمد کیا گیا ہے۔

دوسری جانب برآمدی ریکارڈ کے مطابق اس دوران کوئی قابل ذکر زیورات برآمد نہیں کئے گئے۔ اس ضمن میں دو کیسز میں سونے کے دو امپورٹرز نے بالترتیب 4 اور 5ارب روپے مالیت کا خالص سونا درآمد کیا، تاہم وہ تیار شدہ زیورات برآمد کرنے میں مکمل ناکام رہے۔ ایف بی آر ان امپورٹرز سے درآمدی سونے پر مکمل ڈیوٹی، بطور جرمانہ 5 فیصد اضافی ڈیوٹی اور مکمل ٹیکس وصول کرنے کیلئے تیاری کر رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :