رام ’الفتح‘ کی مرکزی قیادت میں اختلافات سنگین ہوگئے، پارٹی میں پھوٹ پڑ گئی

جمعرات 9 جنوری 2014 15:31

رام اللہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 9جنوری 2014ء) فلسطینی صدر محمود عباس کی جماعت ’الفتح‘ کی مرکزی قیادت میں اختلافات سنگین ہوگئے جس سے پارٹی میں پھوٹ پڑ گئی ہے۔ایک خفیہ رپورٹ کے مطابق الفتح کے مرکزی رہنماء جبریل الرجوب کے صدر محمود عباس سے تعلقات خراب ہیں اور انہوں نے فتح کے منحرف لیڈر محمد دحلان کیساتھ اتحاد کیلئے رابطہ کیا جس میں محمود عباس کی منصب صدارت سے علیحدگی کے بعد پارٹی کی سیاست کا نیا لائحہ عمل مرتب کرنے پر بات کی گئی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق 30 دسمبرکو فتح کے مرکزی رہنماء سفیان ابو زائدہ نے متحدہ عرب امارات کے انٹیلی جنس حکام کو ایک مراسلہ روانہ کیا جس میں کہا گیا ہے کہ پارٹی کی مرکزی قیادت بالخصوص صدر عباس اور جماعت کے دیگر قائدین میں اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں۔

(جاری ہے)

ابو زائدہ نے مزید لکھا کہ کچھ عرصہ قبل رکن پارلیمنٹ جمال ابو الرب کو فتح کے دوسرے ارکان نے تشدد کا نشانہ بنایا اس پرصدر عباس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔

اس پر جماعت کے مرکزہ رہنماء جبریل الرجوب نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے صدر عباس سے علیحدگی کا عندیہ دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کشیدگی پیدا ہونے کے بعد انہوں نے جبریل الرجوب سے متعدد مرتبہ ملاقاتیں کیں۔ ہرملاقات میں انہوں نے جمال ابو الرب پرتشدد کو اختلافات کی بنیادی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ الرب پر تشدد پارٹی کی سینٹرل کمیٹی کیخلاف سازش تھی۔

سازش کرنیوالوں میں پارٹی رہنماء الطیب عبدالرحیم، محمودالعالول اور عزام الاحمد ملوث ہیں۔ مراسلے میں لکھا گیا ہے کہ جمال ابو الرب پرہونیوالا حملہ اور اس پر صدر محمود عباس کی خاموشی باعث تشویش اس لئے بھی ہے کیونکہ اگست 2014ء میں ہونیوالے پارٹی کی نئی قیادت کے چناوٴ میں صدر عباس کو پارٹی قیادت سے نکالا جاسکتا ہے۔ الرجوب نے کہا کہ وہ پارٹی کے منحرف لیڈر محمد دعلان کے ساتھ اتحاد کرسکتے ہیں ۔