چوہدری اسلم کو کافی عرصہ سے دھمکیاں مل رہی تھیں، انہیں بالآخر دہشت گردوں نے نشانہ بنادیا، آئی جی سندھ ، چوہدری اسلم کی شہادت کے بعد سندھ پولیس کے حوصلے پست نہیں ہوں گے، سی پی ایل سی چیف احمد چنائے ،چوہدری اسلم پر خودکش حملہ کرنے والے دہشت گرد ٹیکسی میں سوار دہشت گرد تقریباً 50 منٹ سے ایک گھنٹہ تک ان کا انتظار کرتے رہے، پولیس حکام ، چوہدری اسلم جس گاڑی میں تھے، وہ بلٹ پروف تھی، دھماکہ خیز مواد کو ریموٹ کنٹرول کے ذریعے اڑایا گیا، ڈی آئی جی منیر شیخ

جمعرات 9 جنوری 2014 22:54

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9 جنوری ۔2014ء) آئی جی سندھ شاہد ندیم بلوچ نے کہا ہے کہ چوہدری اسلم کو کافی عرصہ سے دھمکیاں مل رہی تھیں۔ انہیں بالآخر دہشت گردوں نے نشانہ بنادیا۔ چوہدری اسلم پر حملے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ تفتیش سے متعلق کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔ سی پی ایل سی چیف احمد چنائے نے کہا ہے کہ چوہدری اسلم کی شہادت کے بعد سندھ پولیس کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔

شہر میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی جاری رہے گی۔ چوہدری اسلم کا سی پی ایل سی سے رابطہ رہتا تھا۔ وہ ایک نڈر اور بہادر پولیس افسر تھے۔ انہوں نے بتایا کہ چوہدری اسلم نے فون پر جمعہ کو ملنے کا کہا تھا تاہم آج وہ ہم میں نہیں ہیں۔ جس کا بہت افسوس ہورہا ہے۔ پولیس حکام نے کہا ہے کہ ایس ایس پی چوہدری اسلم پر خودکش حملہ پیلی ٹیکسی پر سوار خودکش حملہ آور نے کیا۔

(جاری ہے)

حملہ آوروں کی پیلی ٹیکسی نمبر PL-3174 کو قبضے میں لے لیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق ٹیکسی میں سوار دہشت گرد تقریباً 50 منٹ سے ایک گھنٹہ تک ان کا انتظار کرتے رہے۔ گاڑی قریب آتے دیکھ کر دو حملہ آور اچانک سڑک پر آگئے۔ چوہدری اسلم کے ڈرائیور نے راہگیر سمجھ کر بریک لگادیا۔ وہیل کی آواز سے کئی افراد متوجہ ہوئے اور دھماکہ آنکھوں کے سامنے دیکھا۔

دھماکے سے ان کو بھی نقصان پہنچا۔ ڈی آئی جی پولیس منیر شیخ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکہ پلانٹڈ ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا۔ دھماکے میں 20 سے 25 کلو سے زائد دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری اسلم آج جس گاڑی میں تھے، وہ بلٹ پروف تھی۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے کہا ہے کہ دھماکے سے 25 کلو گرام سے زائد کا دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دھماکہ خیز مواد کو ریموٹ کنٹرول کے ذریعے اڑایا گیا۔