ہزاروں مسلمانوں کا قاتل، اسرائیلی وزیراعظم ایرل شیرون 85 سال کی عمر میں مر گیا

ہفتہ 11 جنوری 2014 19:11

یروشلم(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11جنوری۔2014ء) ہزاروں مسلمانوں کا قاتل اور بیروت کا قصائی اسرائیل کا سابق وزیراعظم ایرل شیرون 85 سال کی عمر میں مر گیا۔اسرائیل کے سابق وزیراعظم ایریل شیرون نے ہزاروں فلسطینیوں کو شہید کیا۔ فلسطینیوں کا بدترین دشمن 8 سال تک زندہ لاش بنا رہا۔ اسرائیل کا ظالم حکمران فالج کے بعد کومے میں تھا۔ شیرون نے لبنان میں فلسطینی کیمپوں صابرہ اور شتیلا میں خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں فلسطینی مہاجروں کے قتل عام کی منصوبہ بندی کی۔

1982ء میں فلسطینیوں کے قتل عام پر شیرون کو بیروت کے قصائی کا نام دیا گیا۔ ایرل شیرون مقبوضہ علاقوں میں یہودی بستیوں کے سخت ترین حامی تھے مگر ان کے آخری اقدامات میں سے ایک غزہ پٹی سے اسرائیلی فوج کی واپسی نے ان کے مداحوں کو حیران کر دیا۔

(جاری ہے)

تھوڑے عرصے کے بعد ان کا کریئر ایک دم سے اس وقت ختم ہو گیا جب متعدد سٹروکس کی وجہ سے وہ کومے میں چلے گئے۔

اپنی جوانی میں انہوں نے خفیہ یہودی مسلح تنظیم ہگانا میں شمولیت اختیار کی اور 1948-49 کی عرب اسرائیل جنگ میں بطور پلٹون کمانڈر شرکت کی۔ 1950 کی دہائی میں انہوں نے یونٹ 101 نامی ایک خصوصی دستے کی قیادت کی جس کا کام فلسطینی مسلح گروہوں کے خلاف کارروائیاں کرنا تھا۔ ایرل شیرون نے اسرائیل کے قیام سے لے کر اب تک ملک کی تمام جنگوں میں شرکت کی تھی اور اسی لیے انہیں ایک نڈر فوجی اور بہترین عسکری منصوبہ کار تصور کیا جاتا تھا۔

1956 میں سوئز جنگ میں انہوں نے چھاتہ برداروں کی ایک بریگیڈ کی قیادت کی اور میجر جنرل کے عہدے تک پہنچے۔ جون 1967 کی جنگ میں ایرل شیرون صحرائے سینا میں ایک ڈویژن کی قیادت کر رہے تھے اور مصری فوج کے خلاف ان کی کامیابی نے اسرائیل کے سینا جزیرہ نما پر مکمل قبضہ کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ چھ سال بعد جب مصر اور شام نے اسرائیل پر دوبارہ حملہ کیا تو شیرون کی ڈویژن نے مصر کی تھرڈ آرمی کو صحرائے سینا میں روک دیا جس کی وجہ سے جنگ کا رخ پلٹ گیا اور اسرائیل کو کامیابی حاصل ہوئی۔

دو ماہ بعد ایرل شیرون ایک نئی دائیں بازو کی لیکود پارٹی کے ٹکٹ پر اسرائیلی پارلیمان کے رکن منتخب ہوئے تاہم اگلے سال ہی انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم اسحاق رابین کا مشیر برائے سکیورٹی بننے کے لیے رکنیت چھوڑ دی۔ 1977 میں وہ دوبارہ اسرائیلی پارلیمان کا حصہ بنے اور 1981 میں وزیرِ دفاع۔ یاسر عرفات کی پی ایل او کی جانب سے جنوبی لبنان سے شمالی اسرائیل میں راکٹ حملوں کے بعد 1982 میں ایرل شیرون نے ہمسایہ ملک پر حملے کی منصوبہ بندی کی تھی ۔

اسرائیلی وزیرِاعظم کو مطلع کیے بغیر ہی انہوں نے اسرائیلی فوج کو بیروت تک بھیج دیا۔ اس کارروائی کے بعد پی ایل او کو لبنان سے نکال دیا گیا۔ اس اقدام سے پی ایل او کو تو لبنان چھوڑنا پڑا مگر اس کارروائی کی وجہ سے اسرائیل کے زیرِ انتظام فلسطینی پناہ گزینوں کے دو کیمپوں میں لبنانی عیسائی مسلح افراد نے سینکڑوں فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا۔

متعلقہ عنوان :