سابق ٹیسٹ کرکٹر ز کا دوسرے ٹیسٹ میں سری لنکا سے پاکستانی ٹیم کی شکست پر سخت برہمی کا اظہار

پیر 13 جنوری 2014 12:48

لاہور /کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13جنوری 2014ء) سابق ٹیسٹ کرکٹر ز نے دوسرے ٹیسٹ میں سری لنکا سے پاکستانی ٹیم کی شکست پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ سیریز کے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میں قومی ٹیم میں کم از کم دو تبدیلیاں ناگزیر ہیں ،سعید اجمل کا سحر ٹوٹ جانے کی باتیں درست نہیں ،ہمیں ٹیسٹ مزاج سے آشنا کرکٹرز تیار کرنے پر خصوصی توجہ دینی ہوگی۔

ایک انٹرویومیں سابق عظیم کھلاڑی محمد حنیف نے کہاکہ کپتان مصباح اور یونس خان کے بعدوکٹ کیپر سرفراز نے بھی اپنی ٹیم کو اننگز کی شکست سے بچانے میں اہم کردار اداکیا،جب ابتدائی کھلاڑی اور مڈل آرڈر بیٹنگ لائن ہی ناکام ہو جائے تو ٹیل اینڈرز کیا کرتے، یہی وجہ ہے کہ میچ کے آخری دن پاکستان کی آخری تینوں وکٹیں محض29 رنزکا اضافہ کر سکیں اور سری لنکا کو فتح کیلئے137 رنز کا آسان ہدف ملا،ایک اور سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ جمعرات سے شروع ہونے والے سیریز کے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میں قومی ٹیم میں کم از کم دو تبدیلیاں ناگزیر ہیں، امکان ہے کہ اظہر علی کی ٹیم میں واپسی ہوگی جبکہ نوجوان آل راؤنڈر انور علی بھی موقع ملنے کا مستحق ہے، حنیف محمد نے کہا کہ شارجہ کے میدان میں پاکستان کا ریکارڈ اچھاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان ا?خری میچ میں زیادہ بہتر کارکردگی پیش کرکے میچ جیت کر سیریز برابر کرنے کی کوشش کرے گا تاہم سری لنکا بھی فتح کیلئے جان لڑائیگی، دوسری جانب سابق کپتان رمیز راجہ نے کہا ہے کہ دبئی ٹیسٹ میں جے وردنے اپنی کلاس ثابت کردی،ان کی اننگز دونوں ٹیموں میں فرق ثابت ہوئی، خطرناک بات یہ ہے کہ سری لنکا کے نوجوان بیٹسمینوں نے بھی پاکستانی بولنگ کے مہلک ہتھیاروں کا توڑ نکال لیا اور پر اعتماد بیٹنگ سے تمام حربے ناکام بنادئیے جبکہ ہم ان کے بولرز کا سامنا کرنے میں ناکام ہوگئے، ہماری بدقسمتی ہے کہ انڈر19کرکٹرز میں سے بیشتر کو مستقبل کیلئے گروم نہیں کرسکے، ہمیں اسی وجہ سے نئے ٹیلنٹ کی تلاش میں مسائل کا سامنا ہے۔

انھوں نے کہا کہ سعید اجمل کا سحر ٹوٹ جانے کی باتیں درست نہیں، انھوں نے تینوں فارمیٹ کی کرکٹ میں پاکستان کیلئے پرفارم کرتے ہوئے فتوحات میں اہم کردار ادا کیا مگر مسلسل کھیلنے کی وجہ سے اب قدرے تھکاوٹ کا شکار نظر آتے ہیں، وکٹ سے بھی زیادہ مدد نہیں مل سکی، تنقید کے بجائے ہیروز کی قدر کی جانی چاہیے، شارجہ میں پچ ذرا سی بھی سازگار ہوئی تو آف اسپنر اپنا کرشمہ دکھانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

سابق کرکٹر وقار یونس نے کہاکہ ہمیں ٹیسٹ مزاج سے آشنا کرکٹرز تیار کرنے پر خصوصی توجہ دینی ہوگی۔سابق کپتان نے کہا کہ تیسرے ٹیسٹ میں احمد شہزاد کو ڈراپ کرکے شان مسعود کو موقع دیا جائے، اظہر علی کی بھی اسکواڈ میں جگہ بنتی ہے، شارجہ کی وکٹ کے پیش نظر راحت علی کہ جگہ عبدالرحمان کو شامل کیا جائے،محمد طلحہ کو آزمانا بھی غلط فیصلہ نہیں ہوگا۔

متعلقہ عنوان :