گوادر پورٹ کی زمین نیوی سے لیکر چینی کمپنی کو دی جائے، قائمہ کمیٹی،گوادر پورٹ کی 84 ایکٹر زمین نیوی کے کنٹرول میں ہے ،زمین چائینیز کمپنی کو نہ دی گئی تو گوادر پورٹ پر کام رک سکتا ہے ،کمیٹی بریفنگ ،معاملہ ملکی دفاع کا ہے تو پھر پاکستان نیوی سے زمین کیسے لی جاسکتی ہے ، سینیٹر شاہی سید ،کمیٹی نے گوادر پورٹ کو فعال بنانے کیلئے خزانہ، پلاننگ ڈویژن، ریلوے اور مواصلات کے وفاقی سیکریٹریز کو طلب کرلیا

پیر 13 جنوری 2014 21:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13 جنوری ۔2014ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی پورٹ اینڈ شپنگ کو بتایا گیا ہے گوادر پورٹ کی 84 ایکٹر زمین نیوی کے کنٹرول میں ہے یہ زمین چائینیز کمپنی کو نہ دی گئی تو گوادر پورٹ پر کام رک سکتا ہے جبکہ قائمہ کمیٹی نے چائنہ کمپنی کے آنے سے پہلے معاملے کو حل کرنے کی سفارش کردی ۔ پیر کو کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سردار فتح محمد حسنی کی صدارت میں ہوا۔

جس میں پورٹ اینڈ شپنگ کے حکام نے گوادر پورٹ پر بریفنگ دی۔ کمیٹی کے اجلاس میں نیوی اور گوادر پورٹ حکام کے درمیان چوراسی ایکڑ زمین کا معاملہ حل کرانے کیلئے ذیلی کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی۔ گوادر حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ چوراسی ایکڑ زمین 1981ء سے نیوی کے پاس ہے تاہم اس پر ایک اینٹ تک نہیں لگائی جاسکی ہے۔

(جاری ہے)

کمیٹی کے رکن سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ اگرمعاملہ ملکی دفاع کا ہے تو پھر پاکستان نیوی سے زمین کیسے لی جاسکتی ہے۔

چیئرمین گوادر پورٹ نے بتایا کہ 30ہزار ایکڑ رقبہ انڈسٹیریل ہوگا اور بیس سالوں کیلئے ٹیکس فری ہوگا ، گوادر پورٹ پر آنے والے جہازوں کو ٹیکس فری پیٹرول بھی فراہم کیا جائیگا۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ گوادر پورٹ میں ڈریجنگ کیلئے وفاقی حکومت سے ڈیڑھ ارب روپے مانگے گئے ہیں تاہم سمری مسترد کردی گئی ہے۔ قائمہ کمیٹی نے حکومت سے ڈیڑھ ارب روپے جاری کرنے کی بھی سفارش کی۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے گوادر پورٹ کو فعال بنانے کیلئے خزانہ، پلاننگ ڈویژن، ریلوے اور مواصلات کے وفاقی سیکریٹریز کو طلب کرلیا۔

متعلقہ عنوان :