قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور نے بلدیاتی الیکشن سے پہلے مردم شماری کا مطالبہ کردیا،الیکشن کمیشن نے مردم شماری پر رضا مندی ظاہر کر دی ،خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوران بائیو میٹرک نظام صرف انگوٹھوں کی شناخت تک محدود ہو گا ،ارکان

پیر 13 جنوری 2014 22:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13 جنوری ۔2014ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور نے بلدیاتی الیکشن سے پہلے مردم شماری کا مطالبہ کردیا جبکہ الیکشن کمیشن نے مردم شماری پر رضا مندی ظاہر کر دی ہے۔ پیر کو قومی اسمبلی میں الیکشن کمیشن کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس میاں عبدالمنان کی زیر صدارت ہوا جس میں نادرا اور الیکشن کمیشن حکام نے شرکت کی۔

پارلیمانی امور کی کمیٹی کے مطابق بلدیاتی الیکشن کی ساکھ تب ہو گی جب نئی مردم شماری ہو گی۔

(جاری ہے)

ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمیشن شیرافگن نے پارلیمانی امور کی کمیٹی کے موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ اب تو جنگل بھی آبادی میں تبدیل ہو چکے ہیں،مردم شماری کی ضرورت ہے۔انہوں اجلاس کے شرکا ء کو بتایا کہ خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوران بائیو میٹرک نظام صرف انگوٹھوں کی شناخت تک محدود ہو گا۔

مکمل الیکٹرانک سسٹم کا استعمال 2018 کے انتخابات میں کیا جائے گا۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن شیر افگن نے بتایا جہاں تک انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق کا معاملہ ہے۔نادرا حکام کے مطابق مہندی لگے ہاتھ اور کھیتوں میں کام کرنے والوں کے ہاتھوں کے نشانات پڑھنا مشکل ہے۔