ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے تمام اداروں کواپنا کام احسن طریقے سے انجام دینا ہوگا،چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ، حکومت سے وابستہ افراد اپنے آپ کو قانون سے بالاتر نہ سمجھیں، ملک کی بھلائی کیلئے دیگر اداروں کو بھی عدلیہ کے شانہ بشانہ چلنا ہوگا،ملک کو بیروزگاری ، غربت اقتصادی بدحالی جیسے مسائل کا سامنا ہے، عوام کوانصاف کی فراہمی عدلیہ کی ذمہ داری ہے،تقریب سے خطاب

پیر 13 جنوری 2014 22:44

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13 جنوری ۔2014ء) چیف جسٹس آف پاکستان تصدق حسین جیلانی نے کہا ہے کہ عوام کوانصاف کی فراہمی عدلیہ کی ذمہ داری ہے ، ملک کی بھلائی کے لئے دیگر اداروں کو بھی عدلیہ کے شانہ بشانہ چلنا ہوگا۔ ملک اس وقت مسائل سے دوچار ہے اور عدلیہ پر بھی بوجھ بڑھ گیا ہے ایسے میں ضرورت اس بات کی ہے کہ ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے تمام ادارے اپنا کام احسن طریقے سے انجام دیں۔

وہ پیرکے روز خیبر پختونخواہ جوڈیشل اکیڈمی میں منعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس تصدیق حسین جیلانی نے کہا کہ انکی پشاور سے بہت یادیں وابستہ ہیں تاہم دہشت گردی نے اس شہر کو متاثر کیا ہے لیکن یہ مرحلہ بھی جلد ختم ہوگا اور ترقی کا نیا دور آئیگا انہوں نے جوڈیشل اکیڈمی کے قیام پر چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس دوست محمد خان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس سے قانون سے وابستہ افراد کی تربیت کا مرحلہ بھی اچھی طرح سے مکمل ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ترقی پذیر ملک ہے اور اس وقت بیروزگاری ، غربت اقتصادی بدحالی جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان کا کہنا تھا کہ حکومت سے وابستہ افراد اپنے آپ کو قانون سے بالاتر نہ سمجھیں۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ میں اصلاحات کی ضرورت ہے اور موجودہ دور میں ایسے کورسز کروائے جائیں جو ججز کو نہ صرف نالج بلکہ جوڈیشل سکلز بھی دیں جس سے نہ صرف عوام کو انصاف فراہم ہو گا بلکہ عدلیہ پر عوام کا اعتماد بھی بڑھے گا۔

چیف جسٹس آف پاکستان تصدق حسین جیلانی نے خیبرپختونخواجوڈیشل اکیڈمی میں ریسرچ ونگ کے قیام کو اچھا اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت فیڈرل اور صوبائی جوڈیشل اکیڈمیاں یکساں کورسز کروا رہی ہیں اگر فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی شارٹ ٹرم اور صوبائی جوڈیشل اکیڈمیاں لانگ ٹرم کورسز ترتیب دیں تو اس سے بہتری آئیگی ۔ انہوں نے جوڈیشل اکیڈمی سے تربیت حاصل کرنے والے ججز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ بڑا کام کر رہے ہیں اور ہمیں آپ پر فخر ہے بعد ازاں چیف جسٹس آف پاکستان نے تربیت مکمل کرنے والے ججز میں سرٹیفیکیٹ بھی تقسیم کئے۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے دوست محمد میڈی ایشن سنٹر کا افتتاح اور موبائل کورٹس کی صورتحال پر بریفنگ بھی لی۔