یورپی یونین کی پارلیمنٹ نے ارئیل شیرون کے انتقال پراظہار افسوس کیلئے ایک منٹ کی خاموشی اختیار ،اراکین کے نشستوں پر کھڑے ہونے کے مطالبے کو مسترد کردیا

بدھ 15 جنوری 2014 15:32

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15جنوری 2014ء) یورپی یونین کی پارلیمنٹ نے سابق اسرائیلی وزیراعظم ارئیل شیرون کے انتقال پراظہار افسوس کیلئے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کرنے اور اراکین کے نشستوں پر کھڑے ہونے کے مطالبے کو مسترد کردیا۔ اطلاعات کے مطابق ہالینڈ کی دائیں بازو کی جماعت فریڈم کے رکن پارلیمنٹ لورینس اسٹاسن نے مطالبہ کیا کہ ارئیل شیرون کی موت پر اجلاس کے تمام اراکین اپنی نشستوں پر کھڑے ہوکرایک منٹ کی خاموشی اختیار کر کے اس پرافسوس کا اظہار کریں تاہم پارلیمنٹ کے سپیکرنے انکار کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ شیرون فلسطینیوں کے قتل میں ملوث اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی نظرمیں جنگی مجرم تھا جس کے باعث اس کی موت پرافسوس کا اظہار نہیں کیا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

اطالوی ذرائع ابلاغ کے مطابق فرانس کے شہر اسٹراس برگ میں ہونیوالے اجلاس میں ہالینڈ کے لورینس اور جمہوریہ چیک کے رکن پارلیمنٹ ریچرڈ فالپر کے درمیان شیرون کی موت پر اظہار افسوس نہ کئے جانے پر تلخ کلامی بھی ہوئی۔ چیک ری پبلک کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ہزاروں فلسطینیوں کے خون میں ہاتھ رنگنے والے شخص کے مرنے پر کوئی افسوس نہیں کیا جاسکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق شیرون کی موت پر اظہار افسوس کی حمایت اور مخالفت کرنے والوں کے درمیان معاملہ مزید پیچیدہ ہونے لگا تو اس پر پارلیمنٹ کے سپیکر مارٹن چولٹز کو مداخلت کرنا پڑی۔ انہوں نے کہا کہ ایوان میں ارئیل شیرون کی موت پرافسوس کے اظہار کیلئے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :