ایپل والدین کو سوا تین کروڑ ڈالر ادا کرے گی ، امریکہ میں وفاقی تجارتی کمیشن سے سمجھوتہ طے پا گیا

جمعرات 16 جنوری 2014 15:19

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16جنوری 2014ء) امریکہ کے وفاقی تجارتی کمیشن سے طے پانے والے سمجھوتے کے تحت کمپیوٹر اور موبائل فون بنانے والے امریکی کمپنی ایپل اپنے صارفین کو کم از کم تین کروڑ 25 لاکھ ڈالر واپس کرے گی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ رقم ان ایپلیکیشنز کی مد میں واپس کی جائیگی جنھیں بچوں نے اپنے والدین کی اجازت کے بغیر اپیل سٹور سے خریدا تھا۔

سمجھوتے کے تحت ایپل اپنے بلنگ کے نظام میں بھی تبدیلی کریگا تاکہ اس امر کو یقینی بنایا جا سکے کہ کسی بھی صارف سے رقم لینے سے قبل اس کی مرضی معلوم کی جائے۔ایپل نے کہاکہ س نے طویل قانونی جنگ پر سمجھوتہ کرنے کو ترجیح دی ہے۔وفاقی تجارتی کمیشن کی چیئرپرسن ایڈتھ رمیرز نے ایک بیان میں کہا کہ یہ سمجھوتہ ایپل کی غیرمنصفانہ بلنگ سے متاثر ہونے والے صارفین کی فتح ہونے کے ساتھ ساتھ کاروباری دنیا کیلئے ایک اشارہ ہے کہ چاہے وہ موبائل کی دنیا میں کاروبار کریں یا کسی شاپنگ مال میں خریدار کے بنیادی حقوق کا تحفظ ضروری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ صارفین سے ان چیزوں کی خریداری کیلئے رقم نہیں لی جا سکتی جس کی انھوں نے اجازت نہ دی ہو۔تجارتی کمیشن کو بتایا گیا تھا کہ ایپل کو ایسی دسیوں ہزاروں شکایات ملی ہیں جن میں بچوں نے بنا اجازت ایپلیکیشنز خریدی تھیں۔ ایک خاتون نے کہا تھا کہ اس کی بیٹی نے ایک ایپ پر 26 سو ڈالر خرچ کر ڈالے۔رپورٹ کے مطابق یہ سمجھوتہ صرف ان صارفین کیلئے ہے جنھوں نے ایپل کے امریکی ایپ سٹور سے خریداری کی -

متعلقہ عنوان :