بی آئی ایس پی کے تحت پاکستان کی صنعتوں میں ہنر مند افرادی قوت کے تقاضے کو پورا کیا جا سکتا ہے، انور بیگ ، وسیلہ روزگار کا مقصد بی آئی ایس پی کے مستحقین کو تربیت مہیا کرنا ہے تاکہ وہ اپنا ذریعہ معاش اختیار کریں ،چیئرمین بی آئی ایس پی

جمعرات 16 جنوری 2014 20:16

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16 جنوری ۔2014ء) بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے چیئرمین انور بیگ نے کہا ہے کہ بی آئی ایس پی کے تحت پاکستان کی صنعتوں میں ہنر مند افرادی قوت کے تقاضے کو پورا کیا جا سکتا ہے، وسیلہ روزگار کا مقصد بی آئی ایس پی کے مستحقین(مردو خواتین)کو تربیت مہیا کرنا ہے تاکہ وہ اپنا ذریعہ معاش اختیار کریں اور غربت کے حصار سے باہر آ سکیں،اس اقدام کی بدولت مستحق افراد تقاضوں کے مطابق پیشہ وارانہ تربیت کے ذریعے ہنر حاصل کرتے ہیں تاکہ وہ معاشی طور پر خودمختار ہو سکیں یہ بات انہوں نے گزشتہ روزکورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈاینڈانڈسٹری کی جانب سے دئیے گئے استقبالیہ کے موقع پرکہی اس موقع پرکاٹی کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر،کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین،کاٹی کے صدر سید فرخ مظہر،ڈائریکٹر جنرل وسیلہ روزگار جہانگیر عالم چوہان اورسابق چیئرمین کاٹی زبیرچھایانے بھی خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

انوربیگ نے کہا کہ بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام کے بنیادی مقاصدبی آئی ایس پی کے پیشہ وارانہ تربیت پروگرام سے تربیت پانے والے لوگوں کی نوکریوں کے حصول کے ذریعے غربت کو کم کرنا، صنعت کو تربیت یافتہ لیبر مہیا کرنا، مختلف ابھرتی ہوئی صنعتوں میں ماہر ہنر مندوں کی کمی کو کم کرنا اور بے روزگار مستحقین کو ایک خاطر خواہ ذریعہ معاش کے حصول کے لئے حوصلہ بڑھانا ہے۔

انہوں نے کاٹی سے یہ درخواست کی کہ وہ صنعتوں میں ہنر اور کام کے حوالے سے نشاندہی کریں تاکہ بی آئی ایس پی کے مستحقین کو ضرورت کے مطابق تربیت دی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ تربیت کے دوران مستحق کو ایک سے چھہ ماہ کی مدت کے لئے چھ ہزار روپے کا وظیفہ بھی دیا جائے گا۔ڈائریکٹر جنرل وسیلہ روزگار جہانگیر عالم چوہان نے کہا کہ سندھ میں مختلف پیشوں میں پندرہ ہزار سے زائد مستحقین کو اب تک تربیت دی جا چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی اپنے منتخب شدہ مستحقین کو مختلف شعبوں میں وسیلہ روزگار پروگرام کے تحت نجی و سرکاری ٹریننگ انسٹیٹیوٹ کے ذریعے پیشہ وارانہ تربیت فراہم کر رہا ہے ۔اس موقع پرکاٹی کے سرپرست اعلی ایس ایم منیرنے کہا کہ ملک میں تربیت یافتہ افراد کی کمی کوپوراکرنے کے لیے جوبھی اقدامات کیے جائینگے تاجروصنعتکاربرادری بھرپورکرداراداکریگی کیونکہ غیر تربیت یافتہ افراد کے لیے روزگارکے ذرائع حاصل کرنا مشکل ترین مرحلہ ہے جبکہ ملک میں بڑہتی ہوئی مہنگائی اوربے روزگاری کوختم کرنے کے لیے نجی وسرکاری ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے ذریعے عوام کوزیادہ سے زیادہ تربیت فراہم کی جاسکتی ہے ۔

میاں زاہد حسین نے کہاکہ کورنگی صنعتی علاقے میں موجود فیکٹریوں،کارخانوں اورصنعتوں کو تربیت یافتہ افرادکی ضرورت رہتی ہے لہذا تربیت یافتہ افرادکی صنعتوں،کار خانوں اورفیکٹریوں میں کھپت کے ذرائع تلاش کرنے کے لئے چاررکنی کمیٹی قائم کردی جائے جس میں کورنگی ایسوسی ایشن کی نمائندگی سابق چیئرمین زبیرچھایا اور امجد اللہ خان کریں گے ۔ا س موقع پرکاٹی کے صدر سید فرخ مظہرنے کہا کہ دنیابھرمیں جدیدتقاضوں کومدنظررکھتے ہوئے پاکستانی لیبرکوتربیت فراہم کی جائے ۔انہوں نے کہا کہ دنیامیں بدلتے ہوئے رحجانات کونظراندازکرکے ترقی نہیں کی جاسکتی ہے اورتربیت یافتہ لیبرکوپاکستان سمیت دنیاکے بیشترممالک میں روزگارمہیاکیاجاسکتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :