نادرا آرڈیننس کے مطابق دوہری شہریت پر پابندی نہیں سابق چیئرمین نے دوہری شہریت چھپا کر غلط بیانی کی ،بلیغ الرحمن

جمعہ 17 جنوری 2014 15:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17جنوری 2014ء) وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمن نے سینیٹ کو بتایا ہے کہ نادرا آرڈیننس کے مطابق دوہری شہریت پر پابندی نہیں لیکن سابق چیئرمین نے دوہری شہریت چھپائی اور غلط بیانی کی ، حکومت کو قائم مقام چیئرمین تعینات کرنے کا اختیار ہے، کوئی کوتاہی ہوئی ہے تو اسے دیکھ لینگے، اسلام آباد پولیس کے تیرہ افسران کو قصور وار ثابت ہونے پر سزائیں دی گئی ہیں ، نا اہلی اور کرپشن میں ملوث دیگر افسران کی انکوائری جاری ہے۔

جمعہ کو سینیٹ کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمن نے کہا کہ نادرا نے گزشتہ پانچ سالوں میں تین ارب 91 کروڑ روپے غیر ملکی ذرائع سے کمائے اور یہ سابق چیئرمین کی وجہ سے نہیں بلکہ ایک ٹیم ورک کا نتیجہ تھا ، ان کی کینیڈین نیشنلٹی تھی انہیں چاہئے تھا کہ وہ اپنی سی وی میں اس سے آگاہ کرتے لیکن انہوں نے دوہری شہریت کو چھپایا اور غلط بیانی کی، دوہری شہریت پر پابندی نہیں بھی تھی لیکن ادارے کو بتانا ضروری تھا ، انہوں نے کہا کہ حکومت تمام وفاقی اداروں میں آڈٹ کو یقینی بنائے گی، قواعد کے مطابق حکومت نے قائم مقام چیئرمین نادرا کو تعینات کیا اور بورڈ کے سات ممبران نے ان کی توثیق بھی کی انہوں نے کہا کہ قوانین میں کہیں بھی نہیں لکھا ہوا کہ نادرا کا چیئرمین بورڈ کا سینئر ممبر ہوگا اور نہ ہی یہ لکھا ہوا ہے کہ حکومت قائم مقام چیئرمین تعینات نہیں کرسکتی، اگر کہیں کوئی کوتاہی ہے تو اسے دیکھ لینگے، انہوں نے کہا کہ سابق چیئرمین کی برطرفی میں صرف دوہری شہریت ہی بنیاد نہیں تھی اور بھی بہت ساری معلومات تھیں، انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد پولیس کے 148 افسران کو نا اہلی اور کرپشن کی بنیاد پر سائیڈ لائن کیا گیا ہے ،13 افسران کو سزائیں دی گئی ہیں جبکہ مزید چالیس افسران کی تحقیقات کی جارہی ہیں ، انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت میرٹ کو یقینی بنائے گی اگر کسی پولیس افسر کو لگتا ہے کہ اس کیساتھ ناانصافی ہوئی ہے تو وہ عدالت سے رجوع کرسکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت نے نادرا کے اڑھائی ارب روپے دینے ہیں لیکن اس رقم کی وجہ سے نادرا کے کام میں کوئی خلل نہیں پڑا ، انہوں نے کہا کہ جب گزشتہ حکومت گئی تھی تو پاسپورٹ کا ایک بہت بڑا بیک لاء موجود تھا، رشوت کا بازار گرم تھا موجودہ حکومت نے اسے کلیئر کیا ، حکومت نے نادرا کے جو پیسے دینے ہیں وہ ضرور دیئے جائینگے۔

متعلقہ عنوان :