حکومت پولیو کے مرض کے مکمل خاتمے کے لئے تمام تر وسائل بروئے کارلارہی ہے،محمد علی کاکڑ، والدین اپنے بچوں کو پولیو کے حفاظتی قطرے پلانے کے لئے اپنی ذمہ داری بھرپور طریقے سے ادا کریں،خطاب

جمعہ 17 جنوری 2014 20:17

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17 جنوری ۔2014ء) سیکرٹری بین الالصوبائی رابطہ محمد علی کاکڑنے کہاکہ حکومت صوبے سے پولیو کے موذی مرض کے مکمل خاتمے کے لئے تمام تر وسائل بروئے کارلارہی ہے ا س کے علاوہ والدین کو چاہے کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو کے حفاظتی قطرے پلانے کے لئے اپنی ذمہ داری بھرپور طریقے سے ادا کریں۔ان خیا لا ت کا اظہار انہوں نے جمعے کے روز 20جنوری 2014سے شروع ہونے والی تین روزہ قومی انسداد پولیو مہم کے انتظامات کے سلسلے میں منعقدہ اجلاس و بریفنگ کے دوران کیا۔

اجلاس میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ عبدالطیف کاکڑ،ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفسر ڈاکٹر شیراحمد ساتکزئی، اسسٹنٹ ڈپٹی کمشنر ریونیو رفیق ترین ،اسسٹنٹ کمشنر سٹی احمد علی صدیقی،اسسٹنٹ کمشنر صدر جلال الدین کاکڑ اور کوارڈینٹر عالمی ادارہ صحت کے علاوہ دیگر اداروں کے نمائندے اورآفسران بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

سیکرٹری بین الالصوبائی رابطہ نے کہاکہ ملک خصوصاََ بلوچستان کو پولیو جیسی موذی اور خطرناک لاعلاج بیماری سے نجات دلانے کے لئے ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

اس کے علاوہ انتظامیہ اور محکمہ صحت بچوں کو پولیو کے حفاظتی قطرے پلانے کے لئے اپنے تمام تر توانائی خلوص نیت سے صرف کریں۔سیکرٹری بین الالصوبائی رابطہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ کوئٹہ ہائی رسک ضلع ہونے کے باوجود پولیوکے حوالے سے اطمنان بخش ہے اور گزشتہ ایک سال سے کوئی پولیو کیس درج نہ ہونا ہماری ٹیموں کی محنت اور والدین کی احساس ذمہ داری سے ہی ممکن ہوا۔

انہوں نے بتایاکہ اس مرتبہ بھی تین روزہ پولیو مہم کے دوران چار لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے حفاظتی قطرے پلائے جائیں گے جس کے لئے 896ٹیمیں گھر گھر جاکر بچوں کو قطرے پلائیں گے اس کے علاوہ 61ٹرائزٹ پونٹس اور 95فکسڈ پونٹس پر ہماری ٹیمیں تینوں دن موجود رہیں گی جبکہ شہر میں ٹیموں کی سیکورٹی کے لئے پولیس اور لیویز کے اہلکار ان کے ہمراہ موجود رہتے ہیں۔

اس کے علاوہ تین روزہ مہم کے دوران قطرے نہ پینے اور رہ جانے والے بچوں کو خصوصی طورپر نشاندہی کرکے قطرے پلانے کا انتظام کیا جاتاہے ۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے کہاکہ پولیو مہم میں حائل رکاوٹوں اور تمام تر مشکلات کے دور کرکے اپنا ہدف پورا کرنے کے لئے ہرممکن اقدامات کررہے ہیں۔ جن علاقوں میں والدین قطرے پلانے میں رکاوٹ بنتے ہیں ان کو بھی آگاہی فراہم کی جارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ پولیو کے خاتمے کے لئے والدین کے علاوہ تمام افراد کو اپنی قومی ،اخلاقی اور مذہبی ذمہ داری ادا کرنا ہوگا ۔اس موقع پر اجلاس کے شرکاء کو کوئٹہ میں پولیو کی مجموعی صورتحال اور دیگر انتظامات کے حوالے سے تفصیلاََبریفنگ دی گئی۔

متعلقہ عنوان :