نائیجیریاکی شرعی عدالت نے ہم جنس پرستی کے مرتکب شخص کو 20کوڑوں کی سزاسنادی،جرم کئی برس قبل ہوا اس لیے مجرم کو سنگسار کرنے کی سزا نہیں سنائی گئی،جج کا فیصلہ …انسانی حقوق تنظیموں کی مذمت

جمعہ 17 جنوری 2014 20:48

ابوجہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17 جنوری ۔2014ء)نائجیریاکی شرعی عدالت نے ہم جنسی پرستی کے مرتکب افراد کو 20کوڑوں کی سزاسنادی ،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز ملک کے شمالی شہر باوٴچی میں 28سالہ ایک شخص مبارک ابراہیم پر ہم جنس پرستی کا الزام ثابت ہوا جس پر ایک شرعی عدالت نے اس کے لیے بیس کوڑوں کی سزا کا فیصلہ سنایا۔

(جاری ہے)

جج نْوحْو محمد نے فیصلے میں کہا کہ جرم کئی برس قبل سرزد ہوا ہے، اس لیے مجرم کو سنگسار کرنے کی سزا نہیں سنائی گئی۔

نائجیریا کے صدر گْڈ لَک جوناتھن کی جانب سے فوجداری قانون کے نفاذ کے تحت سزا سنائے جانے کا یہ پہلا موقع ہے۔ مبارک ابراہیم سات برس قبل ہم جنس پرستی کے مرتکب ہوئے تھے۔انسانی حقوق کے اداروں نے نئے قانون کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاشرے میں مزید نفرت کا باعث بنے گا۔