وفاقی وزیر خزانہ سینیٹراسحاق ڈار نے ملک میں کینسر کی ادویات کی قلت سے متعلق خبر کا نوٹس لے لیا ،شوکت خانم میموریل ہسپتال سمیت کینسر کا علاج کرنے والے تمام ہسپتالوں کو پاکستان میں عدم دستیاب ادویات درآمد کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ

جمعہ 17 جنوری 2014 23:18

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17 جنوری ۔2014ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹراسحاق ڈار نے ملک میں کینسر کی ادویات کی قلت سے متعلق خبر کا نوٹس لیتے ہوئے شوکت خانم میموریل ہسپتال سمیت کینسر کا علاج کرنے والے تمام ہسپتالوں کو پاکستان میں عدم دستیاب ادویات درآمد کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔جمعہ کو یہاں سٹیک ہولڈرز کا ایک اجلاس وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہوا جس میں ملک میں کینسر کی ادویات کی دستیابی کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں سٹیئرنگ کمیٹی برائے اسلامی بینکاری کے چیئرمین سعید احمد‘ مشیر خزانہ رانا اسد امین‘ سیکرٹری صحت امتیاز عنایت الٰہی‘ چیئرمین ایف بی آر طارق باجوہ‘ شوکت خانم میموریل ہسپتال اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے نمائندوں‘ ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ‘ نارکوٹکس کنٹرول بورڈ اور دیگر سینئر حکام نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں مختلف تجاویز کو زیر غور لانے اور ادویات کی دستیابی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ شوکت خانم میموریل ہسپتال سمیت کینسر کا علاج کرنے والے تمام ہسپتالوں کو سرٹیفکیٹ آف فارما سیوٹیکل پروڈکٹ پر این او سی یا فری سیل سرٹیفکیٹ دیا جائے گا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ موجودہ حکومت وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں ملک میں ادویات بالخصوص زندگی بچانے والی ادویات کی مناسب قیمتوں پر دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے تاکہ عام آدمی کو بہتر علاج کی سہولیات میسر آسکیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اس اجازت نامہ کی بدولت منظور شدہ عرصہ کے دوران مقدار کی حد کے بغیر پروڈکٹ بار بار درآمد کی جاسکے گی۔

یہ اجازت ملک میں عدم دستیاب رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ دونوں طرح کی ادویات کے لئے ہوگی۔ اس طرح کینسر کے مریضوں کا علاج کرنے والے ہسپتال پاکستان میں عدم دستیاب ادویات براہ راست درآمد کر سکیں تاکہ کینسر کے مریضوں کی تکلیف میں کمی لائی جاسکے۔ اس فیصلے کے نتیجے میں ملک میں کینسر کی ادویات کی درآمد میں حائل رکاوٹیں دور کرنے اور مستقبل میں قلت کے مسئلہ کو حل کرنے میں مدد ملے گی۔ اجلاس میں ایف بی آر کے چیئرمین طارق باجوہ نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے ایک علیحدہ ایس آر او جاری کیا گیا تھا جس میں شوکت خانم میموریل ہسپتال کے نمائندے نے ان فیصلوں کو بروقت اور مسئلہ کے حل کی جانب ایک اہم قدم قرار دیتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اور حکومت کا شکریہ ادا کیا۔