شامی قومی اتحاد نے اگلے ماہ جینوا میں ہونے والے مذاکرات میں شرکت کیلئے ووٹنگ کے ذریعے رضامندی ظاہر کردی ،اتحادانقلاب کے اصولوں پر کوئی سودے بازی کیے بغیر مذاکرات میں حصہ لے رہا ہے ، احمد جربا کا بیان ، جرات مندانہ فیصلہ ہے ،تمام شامیوں کے مفاد میں ہے جو حکومت اور ایک نامختتم جنگ کے وحشیانہ پن کا شکار ہیں ،جان کیری

اتوار 19 جنوری 2014 12:54

دمشق/واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19 جنوری ۔2014ء) شام کی مرکزی سیاسی حزبِ اختلاف شامی قومی اتحاد نے اگلے ماہ سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں ہونے والے مذاکرات میں شرکت کیلئے ووٹنگ کے ذریعے رضامندی ظاہر کردی جبکہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے جرات مندانہ قرار دیدیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق جنیوا میں ہونے والے ان مذاکرات کو جنیوا ٹوکا نام دیا گیا اور ان میں شام میں جاری خانہ جنگی ختم کرنے کیلئے ایک عبوری حکومت قائم کرنے کا عمل شروع کیا جائیگا۔

تین سال سے جاری تنازعے میں اب تک ایک لاکھ سے زیادہ لوگ مارے گئے ہیں جبکہ ایک تخمینے کے مطابق 20 لاکھ شامی ملک چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں جبکہ 65 لاکھ سے زائد ملک کے اندر بے گھر ہو گئے ہیں۔

(جاری ہے)

رائے شماری میں حصہ لینے والے مندوبین نے 14 کے مقابلے میں 58 ووٹوں کی اکثریت سے مذاکرات میں حصہ لینے کے حق میں ووٹ دیا جبکہ ایک مندوب نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔

اتحاد کے سربراہ احمد جربا نے کہا کہ اتحاد انقلاب کے اصولوں پر کوئی سودے بازی کیے بغیر مذاکرات میں حصہ لے رہا ہے اور وہ شامی صدر (بشار الاسد) کی حکومت سے دھوکہ نہیں کھائیگا۔انھوں نے کہا کہ ہمارے لیے مذاکرات کی میز انقلاب کا مطالبہ پورا کرنے کا راستہ ہے اس میں سرِفہرست قصائی کو اقتدار سے ہٹانا ہے۔ ادھر جان کیری نے ایک بیان میں کہا کہ یہ ایک جرات مندانہ فیصلہ ہے اور یہ تمام شامیوں کے مفاد میں ہے جو حکومت اور ایک نامختتم جنگ کے وحشیانہ پن کا شکار ہیں۔

متعلقہ عنوان :