لاہور‘دوسری جماعت کی طالبہ بد اخلاقی کے بعد قتل،ہائیکورٹ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی

پیر 20 جنوری 2014 15:44

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20جنوری 2014ء) لاہور ہائیکورٹ نے پانچ سالہ طالبہ کو بد اخلاقی کے بعد قتل کرنے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج حافظ آباد کوواقعہ کی غیر جانبدار اور شفاف کاروائی کرنے اور پولیس کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔

(جاری ہے)

اخباری رپورٹ کے مطابق نواحی گاؤں نڈال خام کا رہائشی عبد الرشید محنت مزدوری کیلئے یونان میں مقیم ہے اسکی پانچ سالہ معصوم بچی سکول سے واپسی کے بعد گھر کے باہر کھیل رہی تھی جہاں اسے نامعلوم افراد نے اغواء کیا اور اسے مبینہ بداخلاقی کا نشانہ بنانے کے بعد گلا دبا کر قتل کر دیا اور اسکی نعش بوری میں بند کر کے جوہڑ میں پھینک دی۔

معصوم بچی کے اہل خانہ اسکی تلاش کرتے رہے، چار روز بعد اسکی بوری بند لاش جوہڑ سے برآمد ہو گئی جس پر اسکی والدہ پر غشی طاری ہو گی۔ تاہم پولیس نے مقدمہ درج کر کے فیصل نامی نوجوان کو گرفتار کر لیا ہے۔عدالت عالیہ لاہور کے شکایات سیل نے مذکورہ واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو واقعہ کی تفصیلی رپورٹ ایک ہفتے میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :