عوام سے پیسے لے لئے جاتے ہیں مگر بجلی فراہم نہیں کی جا تی ،بجلی پہلے ہی مہنگی ہے اووبلنگ ظلم ہے‘ لاہو رہائیکورٹ

پیر 20 جنوری 2014 20:26

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20 جنوری ۔2014ء) چیف جسٹس لاہو رہائی کورٹ عمر عطا بندیال نے بجلی چوری اور اوور بلنگ کے خلاف درخواست کی سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دئیے ہیں کہ عوام سے پیسے لے لئے جاتے ہیں مگر بجلی فراہم نہیں کی جا تی ،بجلی پہلے ہی مہنگی ہے اس پر اووبلنگ ایک ظلم ہے ۔

(جاری ہے)

سوموار کے روز کیس کی سماعت کے دوران جوائنٹ سیکرٹری پانی و بجلی عدالت کے رو برو پیش ہوئے اورکہا کہ بجلی چوری ایک مسئلہ ہے تاہم اس کی روک تھام کے لئے سمارٹ میٹر لگائے جا رہے ہیں۔

انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی سے 650میگا واٹ بجلی واپس لینے کے لیے بھی اقدامات کیے جارہے ہیں ۔سماعت کے دوران چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دئیے کہ تقسیم کار کمپنیاں پیسے لیتی ہیں مگر بجلی فراہم نہیں کر رہیں۔ بجلی پہلے ہی مہنگی ہے اس پر اووربلنگ ایک ظلم ہے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت7 فروری تک ملتوی کرتے ہوئے وزارت پانی و بجلی سے چوری اور اوو بلنگ کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔

متعلقہ عنوان :