سندھ حکومت کا کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن تیز کرنے کا فیصلہ،378خطرناک ملزمان کے سروں کی قیمت مقرر،کراچی سینٹرل اور لانڈھی جیل میں موبائل فون جیمرز کی تنصیب کا کام ایک ایک ہفتے میں مکمل کیا جائے، وزیر اعلی سندھ

پیر 20 جنوری 2014 20:38

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20 جنوری ۔2014ء) سندھ حکومت نے کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن مزیدتیزکرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔سندھ پولیس کے لیے 300بلٹ پروف موبائلیں اور 100بکتر بند گاڑیاں خریدنے ،51خطرناک قیدیوں کو صوبہ بدر کرنے سمیت 378ملزمان کی سروں کی قیمت مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔اس ضمن میں پیر کووزیر اعلی ہاوٴس میں وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت امن و امان کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا ۔

اجلاس میں وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن ، ڈی جی رینجرز میجر جنرل رضوان اختر ،آئی جی سندھ شاہد ندیم بلوچ ، ایڈیشنل آئی جی کراچی شاہد حیات سمیت دیگر اعلی حکام اور وزرا نے شرکت کی۔اجلاس میں حکومت کی طرف سے کراچی میں ٹارگیٹڈ آپریشن مزید تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔

(جاری ہے)

جبکہ دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے سندھ پولیس کو 300بلٹ پروف موبائلیں اور 100بکتر بند گاڑیاں دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ۔

اجلاس میں حساس تھانوں کے پولیس اہلکاروں کو رسک الاوٴنس دینے اورسندھ پولیس میں اسپیشل فائٹر گروپ قائم کرنے کا بھی فیصلہ ہوا ۔وزیرا علیٰ سندھ نے سینٹرل اور لانڈھی جیل میں ایک ہفتے کے اندر موبائل جیمرز لگانے اور 51خطرناک قیدیوں کو صوبہ بدر کرنے کا حکم دیا ۔اجلاس میں 378ملزمان کی سروں کی قیمت مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ 200تحقیقاتی افسر اور 200لیگل پراسیکیوٹرز مقرر کرنے کا بھی فیصلہ ہوا ہے ۔وزیر اعلیٰ سندھ نے جرائم میں ملوث سرکاری ملازمین کی فہرست تیار کرنے کی ہدایت کی ۔اجلاس میں موبائل کمپنیوں کو بائیومیٹرک تصدیق کے بعد سمیں جاری کرنے کی بھی ہدایت جاری کی گئیں۔

متعلقہ عنوان :