کوئٹہ سے ڈیرہ بگٹی جانیوالا بگٹی مہاجرین کا قافلہ تیسرے روز بھی ڈیرہ داخل نہیں ہوسکا

پیر 20 جنوری 2014 20:47

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20 جنوری ۔2014ء) کوئٹہ سے ڈیرہ بگٹی جانیوالی بگٹی مہاجرین کا قافلہ تیسرے روز بھی ڈیرہ بگٹی میں داخل نہیں ہوسکا دھرنا دینے کی وجہ سے پنجاب اور صوبہ بلوچستان کے سرحد کے قریب ٹریفک کا نظام مکمل طور پر درہم برہم ہوگیا تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے سابق گورنر سابق وزیراعلیٰ نواب اکبر خان بگٹی شہید کے پوتے اور جمہوری وطن پارٹی کے مرکزی رہنماء نوابزادہ شازین بگٹی کی قیادت میں سینکڑوں کی تعداد میں بگٹی مہاجرین کا قافلہ ڈیرہ بگٹی جانا چارہا ہے مگر سوئی کے قریب انتظامیہ نے ان کو ڈیرہ بگٹی میں داخل ہونے سے روک دیا ہے نوابزادہ شازین بگٹی کا مطالبہ ہے کہ ڈیرہ بگٹی ہمارا اپنا علاقہ ہے اور اس میں داخل ہونے کیلئے ہم اپنا اندراج نہیں کرائیں گے جبکہ انتظامیہ کا موقف ہے کہ ڈیرہ بگٹی میں داخل ہونے کیلئے اندراج ضروری ہے اس لئے وہاں پر داخل ہونے کیلئے اندراج کرانا ضروری ہوگیا ہے نوابزادہ شازین بگٹی اور انتظامیہ کے درمیان بات چیت ناکام ہوگئی ہے جس کی وجہ سے سینکڑوں کی تعداد میں بگٹی مہاجرین جو ڈیرہ بگٹی جانا چاہتے ہیں بلوچستان اور پنجاب کی سرحد کشمور کے نزدیک روڈ پر دھرنا دیا ہے جس کی وجہ سے ٹریفک کا نظام مکمل طور پر درہم برہم ہوگیا ہے انتظامیہ کا موقف ہے کہ پہلے دھرنا ختم کیا جائے اس کے بعد مذاکرات کئے جائینگے جبکہ نوابزادہ شازین بگٹی کا موقف ہے کہ ان مطالبات تسلیم کئے جائیں ان کے قافلے کو ڈیرہ بگٹی میں داخل ہونے دیا جائے اس کے بعد بات کرینگے تاہم رات گئے تک کشمور سے ملنے والی اطلاع کے مطابق انتظامیہ اور نوابزادہ شازین بگٹی کے مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں اور سینکڑوں کی تعداد میں بگٹی مہاجرین جن میں نوجوان بوڑھے بچے اور خواتین شامل ہے ڈیرہ بگٹی میں داخل نہیں ہوسکے دھرنا دینے کی وجہ سے ٹریفک مکمل طور پر جام ہے اور عام گاڑیوں کو بھی پنجاب سے بلوچستان میں داخل ہونے اور بلوچستان سے پنجاب میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے کیونکہ علاقے میں اس وقت شدید کشیدگی پائی جاتی ہے اس لئے انتظامیہ نے امن وامان برقرار رکھنے کیلئے مکمل طور پر انتظامات کئے ہوئے ہیں ۔