سینٹ میں صحافیوں کانجی ٹی وی کی ٹیم پر حملے کے خلاف ایوان سے علامتی واک آؤٹ،قومی سلامتی پالیسی کی حتمی منظوری رواں ہفتہ کابینہ اجلاس میں دی جائیگی ،وزیر پارلیمانی امورآفتاب شیخ ،حکومت صحافیوں کو ہر ممکن تحفظ فراہم کرنے کیلئے اقدامات کریگی ، صحافیوں سے گفتگو

پیر 20 جنوری 2014 21:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20 جنوری ۔2014ء)وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور آفتاب شیخ نے کہا ہے کہ وزیراعظم میاں نواز شریف کو صحافیوں پر دہشتگرد حملو ں پر تشویش ہے ،وفاقی کابینہ اجلاس میں تین گھنٹے مجوزہ قومی سلامتی پالیسی پر بحث ہوئی رواں ہفتہ کابینہ کے آئندہ اجلاس میں حتمی پالیسی کی منظوری دی جائیگی ، حکومت صحافیوں کو ہر ممکن تحفظ فراہم کرنے کیلئے اقدامات کریگی ۔

پیر کو سینٹ میں صحافیوں نے کراچی میں نجی ٹی وی کی ٹیم پر حملے کے خلاف ایوان سے علامتی واک آؤٹ کیا نکتہ اعتراض پر سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا کہ دہشتگردی کے واقعات پر سب کو افسوس ہے، کراچی میں چینل کے کارکنوں پر حملہ کی مذمت کرتے ہیں، اپوزیشن ایکسپریس چینل کے کارکنوں پر حملے کے خلاف اور صحافیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے علامتی واک آؤٹ کرتی ہے اس کے ساتھ اپوزیشن ارکان واک آؤٹ کر گئے تاہم صحافیوں کے پریس گیلری سے واک آؤٹ کے بعد وفاقی وزیر پارلیمانی امور آفتاب شیخ ، وزیر پانی وبجلی عابد شیر علی اور اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے اے این پی کے سینیٹر زاہد خان صحافیوں کو منانے پریس لاؤنج میں آئے اس موقع پر وفاقی وزیر پارلیمانی امور نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت دہشت گردی کے معاملہ سے نمٹنے کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ پیر کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بھی صحافیوں پر حملوں پر وزیراعظم نے تشویش کا اظہار کیا ہے اور صحافیوں کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھانے کی ہدایت دی ہے ۔شیخ آفتاب نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں تین گھنٹے تک نئی قومی سلامتی پالیسی پر بحث کی گئی ہے اور رواں ہفتہ میں ہی کابینہ کا اجلاس بلا کر پالیسی کی حتمی منظوری دی جائیگی ۔