کراچی ،پولیو ورکرز نشانے پر ،قیوم آباد میں فائرنگ سے 2خواتین رضاکاروں سمیت 3افراد جاں بحق ،قیوم آباد اے ایریا گلی نمبر6 میں انسداد پولیو ٹیم قطرے پلانے میں مصروف تھی کہ 2موٹر سائیکلوں پر4 مسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ کر دی،پولیو ورکرزنے حملے کے بعد پولیو مہم فوری طور پر روک دی، حملوں کے خدشات کے باوجود کارکنوں کو سیکیورٹی فراہم نہیں کی گئی،خیرالنساء،حیرانی ہے پولیو ورکرز کیساتھ کوئی بھی پولیس اہلکار موجود نہیں تھا ، تحقیقات کرکے غفلت برتنے والے اہلکاروں کیخلاف کارروائی کی جائیگی،ایس ایس پی ایسٹ

منگل 21 جنوری 2014 18:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21 جنوری ۔2014ء) کراچی کے علاقے قیوم آباد میں انسداد پولیو ٹیم پر فائرنگ کے نتیجے میں 2 خواتین رضاکاروں سمیت 3 افراد جاں بحق جبکہ ایک بچہ زخمی ہو گیاہے۔پولیو ورکرزنے حملے کے بعد پولیو مہم فوری طور پر روک دی ہے،انسداد پولیو ورکرز ایسو سی ایشن سندھ نے کہاہے کہ سیکیورٹی اور حملوں کے خدشات کے باوجود ہمارے کارکنوں کو سیکیورٹی فراہم نہیں کی گئی۔

پولیس ذرائع کے مطابق کراچی کے علاقے قیوم آباد اے ایریا گلی نمبر6 میں انسداد پولیو ٹیم قطرے پلانے میں مصروف تھی کہ اس دوران دو موٹر سائیکلوں پر چار مسلح افراد نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ایک بچہ اور ایک شخص سمیت 2خواتین پولیو رضاکار شدید زخمی ہو گئیں، زخمیوں کو فوری طور پر جناح اسپتال منتقل کیا گیا تاہم 2خواتین پولیو ورکر اور ایک شخص زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گئے، جاں بحق ہونے والوں کی شناخت انیتا، اکبری اور فہد کے ناموں سے ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

عینی شاہدین کے مطابق پولیو ٹیم کے ساتھ پولیس کا کوئی بھی نمائندہ موجود نہیں تھا جس کی وجہ سے ملزمان حملے کے بعد آسانی سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔واقعہ کی اطلاع ملنے پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر تفتیش شروع کردی جبکہ انسداد پولیو ایسوسی ایشن نے حملے کے بعد سندھ بھر میں انسداد پولیو مہم کا بائیکاٹ کردیا ہے ۔چیئرپرسن سندھ پولیو ورکرز ایسوسی ایشن صدر خیر النسا نے کہاہے کہ مطالبات کو بالائے طاق رکھ کر مہم میں حصہ لیا تھا ۔

پولیو ورکرز مارا جاتا ہے اس کا ذمہ دار کون ہے ۔انہوں نے کہا کہ شرجیل میمن نے سیکورٹی دینے کاوعدہ کیا تھا اور کہا تھا کہ جو سیکورٹی دی ہے وہی آپ کے لیے غنیمت ہے لیکن پولیو ورکرز جان سے چلے گئے اب شرجیل میمن یہاں کیوں نہیں آتے ۔انہوں نے کہا کہ ملک سے پولیو کا خاتمہ ہماری نہیں حکومت کی ذمہ داری ہے ۔انہوں نے کہاکہ پولیو ورکرز کے قتل کے بعدسندھ بھر میں پولیو مہم روک دی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ جب تک مطالبات اور مناسب سیکیورٹی فراہم نہیں کی جاتی تب تک سندھ بھر میں انسداد پولیو مہم کیلئے کام نہیں کریں گے۔گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سے تحقیقات کا مطالبہ کیاہے۔واقعہ سے متعلق ایس ایس پی ایسٹ پیر محمد شاہ نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ علاقے میں تین پولیو ٹیمیں کام کررہی تھیں جن کی سیکورٹی کے لیے 9پولیس اہلکار تعینات تھے تاہم مجھے حیرانی ہورہی ہے کہ ان کے ساتھ کوئی بھی پولیس اہلکار موجود نہیں تھا ۔

انہوں نے کہا کہ اس بارے میں تحقیقات کریں گے اور غفلت برتنے والے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔انہوں کہ اہلکاروں کی غیر موجودگی میں دہشت گردوں نے باآسانی ٹیم کو نشانہ بنایا۔ اہلسنت و الجماعت کے رہنما مولانا اورنگزیب فاروقی نے بھی حملے کی شدید مذمت کی۔ واضح رہے کہ تین روزہ انسداد پولیو مہم کیلئے کراچی میں پانچ سال سے کم عمر 29لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کیلئے 5800 ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں جبکہ سائٹ، گڈاپ اور بلدیہ ٹاؤن کے کچھ علاقوں میں سیکیورٹی نہ ہونے کے باعث پولیو مہم شروع ہی نہیں کی جا سکی ہے

متعلقہ عنوان :