پاکستان ایک خودمختار ملک ہے اور مشروط امریکی امداد قبول نہیں کریگا ، وفاقی وزیر احسن اقبال ،شکیل آفریدی کے معاملے پر امریکہ اور پاکستان ایک دوسرے کے قوانین کا احترام کریں ، میڈیا سے گفتگو ، ملک میں ترقی کو درپیش چیلنجز کا احاطہ کرنے کے لئے منصوبہ بندی کمیشن کے تحقیق پر مبنی پالیسی سازی پر کام کر رہاہے ، زارعت میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے گندم کی پیداوار میں 80سے 300 فی صد تک اضافہ کیا جاسکتا ہے ، تقریب سے خطاب

منگل 21 جنوری 2014 18:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21 جنوری ۔2014ء) وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان ایک خودمختار ملک ہے اور مشروط امریکی امداد قبول نہیں کریگا ، شکیل آفریدی کے معاملے پر امریکہ اور پاکستان ایک دوسرے کے قوانین کا احترام کریں ، ملک میں ترقی کو درپیش چیلنجز کا احاطہ کرنے کے لئے منصوبہ بندی کمیشن کے تحقیق پر مبنی پالیسی سازی پر کام کر رہاہے ، زارعت میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے گندم کی پیداوار میں 80سے 300 فی صد تک اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

منگل کو اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے احسن اقبال نے کہا کہ امریکہ مزید تعاون اور تعلقات کو وسیع کرنے کے خواہش مند جب کہ امریکی انتظامیہ بھی تعلقات میں وسعت کی خواہاں ہے انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے قوانین کا احترام کر نا چاہئے۔

(جاری ہے)

احسن اقبال نے کہاکہ یورپی یونین کی طرز پر امریکہ سے بھی تجارت میں اضافہ اور اس کی مارکیٹ تک رسائی کیلئے گفتگو جا ری ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک خودمختار ملک ہے اور مشروط امریکی امداد قبول نہیں کریگا دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات باہمی احترام اور خودمختاری کی بنیاد پر مبنی ہونے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ امریکی انتظامیہ بھی پاکستان کے ساتھ تعلقات مضبوط بناناچاہتی ہے اور امید ہے کہ وہ کانگریس پر دباوٴ ڈالے گی کہ اس قسم کے اقدامات سے اجتناب کرے۔ قبل ازیں پلاننگ کمیشن میں یوایس ایڈکے تعاون سے پاکستان سٹریٹجی سپورٹ پروگرام کے دوسرے سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہاکہ ملک میں غربت کے خاتمے کے لئے زراعت کے شعبے کی ترقی ضروری ہے اور حکومت اس شعبے کی ترقی کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھارہی ہے ، ملک کے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے لئے 7 سے 8 فی صد کی رفتار سے ترقی کی شرح ضروری ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں ترقی کو درپیش چیلنجز کا احاطہ کرنے کے لئے منصوبہ بندی کمیشن کے تحقیق پر مبنی پالیسی سازی پر کام کر رہاہے ۔انہوں نے کہاکہ زارعت میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے گندم کی پیداوار میں 80سے 300 فی صد تک اضافہ کیا جاسکتا ہے ، ترقی کے لئے جدید ٹیکنالوجی اور انسانی وسائل میں سرمایہ کاری ضروری ہے ۔وفاقی وزیر نے کہاکہ معاشی ترقی کے ثمرات عام آدمی تک پہنچانے کیلئے پالیسی سازی بندکمروں میں نہیں ہونی چاہیے، وزیر اعظم نوازشریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن کی حکومت عوام سے حقائق چھپا نے کے بجائے انہیں اعتماد میں لے کر آگے بڑھنے پر یقین رکھتی ہے ماضی میں عوام سے غلط بیانی کی جاتی رہی اور ملک وقوم کے مسائل حل کرنے کے بجائے توجہ دیگر معاملات پر مرکوز رکھی گئی جس نے ملک اور قوم کو موجودہ حالات سے دو چار کردیا گیا ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کو جن سنگین چیلنجوں کو سامنا ہے ان کے حل کے لئے نیک نیتی ، بصیرت ، ٹھو س بنیادوں اور جرات کے ساتھ سفر کا آغاز کر دیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان سٹریٹجی سپورٹ پروگرام جون 2011 ء سے پلاننگ کمیشن کے ساتھ ملکر معیشت ، زراعت ، سماجی تحفظ کے مختلف پروگرام ،غربت میں کمی اور خاتمے سمیت مختلف شعبوں سے متعلق پالیسی سازی میں کام کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وژن 2025 میں پاکستان میں بسنے والے لوگوں کے لئے زندگی کی ایک اعلی معیار کی فراہمی اور عالمی سطح پر مسابقتی اور ایک خوشحال ملک بنانے کے لئے ہے، وژن 2025 صنعت اور علم کی بنیاد پر پاکستان کو تبدیل کرنے کی ایک کوشش ہے اور اس ضمن میں حکومت توانائی،انفراسٹرکچر کو جدید تقاضوں کے مطابق بنانے کیلئے اقدامات کر یگی ،مقامی وسائل کو فروغ دینا ،ادارہ جاتی اصلاحات اور گڈ گورننس،اجناس پیدا کرنے والے سیکٹر کی بحالی ،برآمدات میں اضافہ اور نجی شعبہ کی ترقی کے لئے اقدامات اور معیشت کی ترقی کیلئے سماجی سرمائے کو بروئے کار لانے کیلئے منصوبہ بندی کررہی ہے ۔