غیر قانونی گیس سپلائی کی سزاگھریلو صارفین، سی این جی اور صنعتیں بھگت رہی ہیں،غیاث پراچہ ،نجی گیس کمپنیوں کی سازشیں گیس بحران حل کرنے میں بڑی رکاوٹ قرارہیں،وزیر اعظم صورتحال کا نوٹس لیں،چیئرمین سی این جی ایسوسی ایشن

منگل 21 جنوری 2014 18:57

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21 جنوری ۔2014ء) چیئرمین سپریم کونسل آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن غیاث عبداللہ پراچہ نے کہا ہے کہ گیس کے شعبہ میں کام کرنے والی درجن بھر مقامی اور غیر ملکی کمپنیاں، نا اہل بیوروکریسی اور گیس کی غیر قانونی سپلائی پاکستان میں گیس بحران کی ذمہ دار ہیں۔وزیر اعظم صورتحال کا نوٹس لے کر اصلاح احوال کریں تاکہ گیس بحران ختم ہو اور سی این جی، گھریلو صارفین اورصنعتوں کے مسائل ختم ہو سکیں۔

غیاث پراچہ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ گیس کمپنیوں کے درمیان ایک عرصہ سے زبردست رسہ کشی جاری ہے جس نے معیشت اور عوام کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ایک کمپنی کو اگر کسی اہم پراجیکٹ کا ٹھیکہ مل جائے تو دوسری کمپنیاں بیوروکریسی اور این جی اوز کے زریعے یا عدالتوں میں مقدمات دائر کر کے کام رکوا دیتی ہیں جس کے بعد منصوبہ سے محروم رہنے والی کمپنی حساب چکانے کے لئے سازشوں کا جال پھیلا دیتی ہے جبکہ بیوروکریسی ایسے موقعوں کی منتظر رہتی ہے۔

(جاری ہے)

گیس کمپنیاں سازشوں کے علاوہ دھوکے، وعدہ خلافیوں اور سبز باغ دکھانے میں اپنا ثانی نہیں رکھتیں اور ان میں سے چندکمپنیاں قدرتی گیس کی پیداوار میں اضافہ کو اپنے کاروبار کی موت گردانتے ہوئے اسے روکنے کے لئے با اثر افراد کو شیشے میں اتارنے کے ساتھ ہر حربہ استعمال کرتی ہیں۔ غیاث پراچہ نے کہا کہ اگر نجی گیس کمپنیوں کے مفادات کا تحفظ اورعدالتی احکامات کے برخلاف گیس کی غیر قانونی سپلائی جاری رہی تو ملک میں نئے ذخائر کی تلاش کا کام سست روی کا شکار اور گیس درامد کے فیصلے پر عمل درامد نہیں ہو سکے گا جبکہ بحران بڑھتا چلا جائے گا ۔

موجودہ حکومت کو اقتدار میں آئے آٹھ ماہ گزر چکے ہیں اور اگر اب بھی اس نے قانون و انصاف کو یقینی بنانے کے لئے سخت کاروائی نہیں کی تو عوام، سی این جی اور صنعتی شعبہ کی تکالیف بڑھتی جائینگی۔آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن وزیر اعظم یا وزیر پٹرولیم سے مل کر انھیں صورتحال سے آگاہ کرنے اور اسکا حل تجویز کرنے کے لئے تیار ہے۔