ہم دہشت گرد ہیں نہ بھارتی جاسوس جو ڈیرہ بگٹی جانے کیلئے اندراج کرائیں ،میر شاہ زین خان بگٹی، بگٹی قبیلہ بہر صورت اپنے آبائی علاقے میں آباد ہوکر رہیگا، سندھ سمیت بلوچستان اوروفاقی حکومت نے مہاجرین ڈیرہ بگٹی کے علاج کا کوئی بھی بندوبست نہیں کیا ،نواب اکبر خان بگٹی کے پیروکارہیں ،بلوچستان اوروفاقی حکومت ہم سے سوتن ساسلوک کررہی ہے ،میڈیا سے بات چیت ،شاہ زین بگٹی کے سورش زدہ علاقے میں آباد ہونے سے جانی نقصان کا خدشہ بڑھ جائیگا، جان محمد خان،شاہ زین سیاست چمکا رہے ہیں، انہیں حکومت کو کسی بھی حالت میں امن سے رہنے کیلئے یقین دہانی کرانی ہوگی، ترجمان بلوچستان حکومت

منگل 21 جنوری 2014 21:41

کندھکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21 جنوری ۔2014ء) سندھ پنجاپ اوربلوچستان کے سنگم قومی شاہراہ ڈیرہ موڑ کے مقام پر کوئٹہ سے کندھکوٹ کے راستے نواب محمد اکبر خان بگٹی کے پوتے میر شاہ زین خان بگٹی کی قیادت میں انیس سو گاڑیوں کے قافلے میں سینکڑوں بچے ،بوڑے ،خواتین اورمویشیوں سمیت چوتھے روز بھی احتجاجی طور پر دھرنا دیا گیاجس کے باعث چوتھے روز چاروں صوبوں کو آنے اورجانے والی ٹریفک معطل رہی جہاں پر مہاجرین ڈیڑہ بگٹی میں خوراک کی کمی واقعہ ہوگئی ہے جس کے باعث انکے مویشی بھوک اوربیماریوں میں مبتلا ہوگئے ہیں بچے بیماریوں میں مبتلا ہوگئے ہیں 45سالہ لغاربگٹی شدید ٹھنڈ کے باعث جاں بحق ہوگیا بگٹی برادری نے جسکی لاش رکھ کر احتجاجی مظاہرہ کیا ٹھنڈ کے باعث لو گ بیماریوں میں مبتلا ہوگئے ہیں سندھ سمیت بلوچستان اوروفاقی حکومت نے مہاجرین ڈیرہ بگٹی کے علاج کا کوئی بھی بندوبست نہیں کیا ہے قافلے کے سربراہ میر شاہ زین خان بگٹی نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کے ہم نواب اکبر خان بگٹی کے پیروکارہیں جبکہ بلوچستان اوروفاقی حکومت ہم سے سوتن ساسلوک کررہی ہے ہم نہ ہی دھشتگرد ہیں اورنہ ہی بھارتی جاسوس جو کے ہم اپنے علاقے ڈیرہ بگٹی جانے کیلئے اندراج کرائیں انہوں نے کہا کے بلوچستان حکومت ہمیں دوبارہ آبادر کرنے کیلئے کہہ کر اب ڈھونڈ نے سے بھی نہیں مل رہی ہے انہوں نے مزید کہا کے بگٹی قبیلہ بہر صورت اپنے آبائی وطن میں آباد ہوکر رہیگاحکومت اپنے مخصوص مفادات کے تحت ہماری ڈیر ہ بگٹی میں داخلاروکی گئی ہے جبکہ اکثربگٹی قبائل کے افراد اپنے علائقوں میں آباد ہوچکے ہیں انہو ں نے مزید کہا کے وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک ہمیں آباد کرنے کا کہہ کر ابھی ڈارامہ کررہا ہے انہوں نے مزید کہاکے وہ ہم سے مذاکرات کریگا تو ہم روڈ کھولیں گے دوسری جانب ڈپٹی کمشنرکشمورایٹ کندھکوٹ منورعلی مہیسر نے کہا کے میر شاہ زین خان بگٹی کو بلوچستان کے حدود میں دھرنا لگانے کیلئے آمادہ کیا جارہا ہے جبکہ بلوچستان حکومت کے ترجمان جان محمد خان نے کہا کے میر شاہ زین خان بگٹی سورش زدہ علاقے میں آباد ہوگا تو جانی نقصان ہونے کا خدشہ بڑھ جائیگاانہوں نے مزید کہا کے وہ اپنی سیاست چمکا رہے ہیں جس کیلئے انہیں حکومت کو کسی بھی حالت میں امن سے رہنے کی لکھ کر دیناہوگاانہوں نے کہا ہے کے بلوچستان حکومت ڈیرہ بگٹی کے عوام کا امن خراب نہیں کرنا چاہ رہی ہے بگٹی برادری کے افراد دوبارہ علائقوں میں آباد ہونگے تو علائقے کا امن خطری میں پڑجائیگاجنکی آپس میں جانی اورزلی دشمنیاں ہیں دوسری جانب ذرائع سے معلومات ملی ہیں کے بلوچستان حکومت اپنانوازپالیسی کے تحت رائلٹی اوردیگر مدات میں گھرجانے والے میرشاہزین خان بگٹی کے قافلے کو آباد نہ کرنا چاہ رہی ہے خبر فائیل ہونے تک دھرنا جاری تھا دھرنے والی جگہ وفاقی اوربلوچستان کی صوبائی حکومت کا کوئی قافلہ نہیں پہنچ سکا تھا۔