شرعی عدالت قوانین کو اسلامی سانچے میں ڈھالنے اور دوسرے معاملات میں رہنمائی کا رول ادا کررہی ہے،چیف جسٹس آغارفیق احمد،معلومات اورتجربے کے باہمی تبادلے کیلئے مختلف اسلامی ممالک سے رابطہ قائم ہے، امن وامان کے بغیر کوئی معاشرہ زندہ نہیں رہ سکتا ،مفتی اعظم عمان کی وفاقی شرعی عدالت کے دورہ کے موقع پر گفتگو

بدھ 22 جنوری 2014 21:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22 جنوری ۔2014ء) وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس آغارفیق احمد نے کہاہے کہ شرعی عدالت قوانین کو اسلامی سانچے میں ڈھالنے اور دوسرے معاملات میں رہنمائی کا رول ادا کررہی ہے ،معلومات اورتجربے کے باہمی تبادلے کیلئے مختلف اسلامی ممالک سے رابطہ قائم ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے عمان کے مفتی اعظم ڈاکٹر کہلان نیہان الخروسی اور اردن کے سابق وزیر ڈاکٹر عبدالرحیم کے وفاقی شرعی عدالت کے دورے کے موقع پر کیا ان کے ہمراہ سینئرایڈوائزر افضل الٰہی قاضی اور جج صاحبان بھی موجودتھے سینئر جج ڈاکٹر فدا محمد نے بریفنگ میں بتایا کہ شریعت کورٹ کے فیصلوں کی اپیل صرف شریعت اپیلنٹ بنچ میں ہوتی ہے وفاقی اورصوبائی حکومتیں ان فیصلوں پر عملدرآمد کی پابند ہیں اسلامائزیشن میں شرعی عدالت اپنا رول ادا کررہی ہے اسلامی نظریاتی کونسل صرف سفارشات مرتب کرتی ہے جبکہ عدالت فیصلے دیتی ہے سود کاکیس شرعی عدالت میں زیرسماعت ہے مفتی اعظم ڈاکٹر کہلان نے کہا کہ امن وامان کے بغیر کوئی معاشرہ زندہ نہیں رہ سکتا جبکہ ان کے قیام کی بنیادی شرط عدل وانصاف ہے ورنہ معاشرہ بیگاڑ کی بھینٹ چڑھ جاتا ہے انہوں نے اس امر کو قابل قدر قرار دیا کہ پاکستان اسلام کی خاطر بہت سی قربانیوں کے نتیجے میں وجود میں آیا مفتی اعظم کے وفد میں اسعد حمودالمقیمی، الازہر الرشیدی، میاں ابوبکرحمزہ ،امیر عامر حمزہ اورمفتی الخلیلی بھی شامل تھے۔

متعلقہ عنوان :