خصوصی عدالت میں پرویز مشرف غداری کیس کی سماعت

جمعرات 23 جنوری 2014 12:26

خصوصی عدالت میں پرویز مشرف غداری کیس کی سماعت

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23جنوری 2014ء) پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے کہا ہے کہ خصوصی عدالت کے قیام کا عمل وزارت قانون نے مکمل کیا، معاملہ ضروری کارروائی کے لیے وزیراعظم کو بھجوایا گیا۔ انور منصور ایڈووکیٹ کہتے ہیں کہ گریڈ 21 کے ملازم سیکرٹری کو کسی شخص کے خلاف کارروائی کا حق نہیں، کابینہ کی منظوری ضروری ہوتی ہے۔

جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی بنچ پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کر رہا ہے۔ انور منصور ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالتی مداخلت سے تمام عمل متاثر ہو گیا، سپریم کورٹ کو آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کے آغاز کی ہدایات نہیں دینی چاہئے تھی، یہ وفاقی حکومت کا اختیار ہے کہ وہ آرٹیکل 6 کی کارروائی کا آغاز کرے، سپریم کورٹ نے سیکرٹری داخلہ کو انکوائری کر کے معاملہ حکومت کے سامنے رکھنے کا کہا۔

(جاری ہے)

انور منصور نے کہا کہ وہ آئین کے آرٹیکل 90 پر دوبارہ بات کرنا چاہتے ہیں، اس پر اسمبلی میں بھی کافی بحث ہوئی، آرٹیکل 90 کے تحت معاملہ کبھی وفاقی کابینہ کے سامنے رکھا ہی نہیں گیا، جسٹس فیصل عرب نے استفسار کیا کہ اسمبلی میں ہونے والی بحث کا جائزہ لینے پر کوئی پابندی تو نہیں؟ انور منصور نے بتایا کہ عدالت آئین کی تشریح کے لیے اسمبلی میں ہونے والی بحث سے استفادہ حاصل کر سکتی ہے، جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ کوئی ابہام ہو تو اس کی ضرورت پیش آتی ہے۔