امریکہ فوج نے یونیفارم کے حوالے سے سخت قوانین کو نرم کردیئے  پگڑی، یہودی ٹوپی، داڑھی اور ٹیٹو رکھنے کی اجازت دیدی ،مسلمان، سکھ، یہودی اور مافوق الفطرت قوتوں یا جادو پر یقین رکھنے والے فوجی، عسکری یونیفارم سے چھوٹ کی درخواست کر سکتے ذرائع ،فوجیوں کی طرف سے یونیفارم میں نرمی کی درخواستوں کی انفرادی بنیادوں پر جانچ ہوگی  لیفٹیننٹ کمانڈر نیٹ کریسٹینسن کی گفتگو

جمعرات 23 جنوری 2014 18:58

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 جنوری ۔2014ء) امریکہ میں فوج نے یونیفارم کے حوالے سے سخت قوانین کو نرم کرتے ہوئے پگڑی، یہودی ٹوپی، داڑھی اور ٹیٹو رکھنے کی اجازت دی ہے۔نئی پالیسی کے تحت اب مسلمان، سکھ، یہودی اور مافوق الفطرت قوتوں یا جادو پر یقین رکھنے والے فوجی، عسکری یونیفارم سے چھوٹ کی درخواست کر سکتے ہیں۔درخواست کی جانچ پڑتال انفرادی بنیادوں پر کی جائے گی اور اگر کسی خاص کیس میں فوجی کی مانگی گئی رعایت عسکری ڈیوٹی میں خلل ڈالتی ہو تو رعایت دینے سے انکار بھی کیا جا سکتا ہے۔

ماضی میں کم از کم تین سکھوں کو یونیفارم میں نرمی دی گئی ہے۔لیفٹیننٹ کمانڈر نیٹ کریسٹینسن نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا فوجیوں کی طرف سے یونیفارم میں نرمی کی درخواستوں کی انفرادی بنیادوں پر جانچ ہوگی تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ ان کی مانگی گئی رعایت سے کہیں فوجی مشن اور ادارے کا ماحول متاثر تو نہیں ہو گا۔

(جاری ہے)

مثال کے طور پر اگر محفوظ انداز میں اسلحہ یا فوجی آلات جیسے ہیلمٹ یا حفاظتی ماسک کے استعمال میں رکاوٹ پیدا ہو تو داڑھی رکھنے یا خاص قسم کا لباس پہننے کی درخواست کو رد کیا جا سکتا ہے۔

لاگو ہونے والی پالیسی امریکی فوج کی طرف سے تسلیم شدہ تمام مذاہب کیلئے ہے اور اس کا اطلاق فوج کی تمام شاخوں پر ہو گا۔این بی سی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکی فوج کے اعداد و شمار کے مطابق فوج میں 3700 مسلمان اور 1500 مافوق الفطرت قوتوں یا جادو پر یقین رکھنے والے افراد ہیں تاہم یہ اندازہ نہیں کہ کتنے لوگ یونیفارم میں نرمی کے لیے درخواست کریں گے۔لیفٹیننٹ کمانڈر نیٹ کریسٹینسن نے کہا کہ ہمیں اندازہ نہیں کہ ہمیں کتنی درخواستیں موصول ہوں گی۔ لیکن دو درخواستیں ایک جیسی نہیں ہوں گی۔

متعلقہ عنوان :