کراچی میں دہشت گردی کی سنگین وارداتوں کا خطرہ، وزارت داخلہ نے سندھ حکومت کو مطلع کردیا

جمعرات 23 جنوری 2014 19:14

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 جنوری ۔2014ء) کراچی میں دہشت گردی کی سنگین وارداتوں کا خطرہ ہے، بندرگاہوں، مزار قائد، سندھ اسمبلی، ہائی کورٹ، بلدیہ عظمی کی عمارت سمیت دیگر سرکاری اور حساس تنصیبات پر حملے ہوسکتے ہیں۔ وزارت داخلہ نے سندھ حکومت کو مطلع کردیا۔ نو جنوری کو ایس ایس پی سی آئی ڈی چودھری اسلم پر ہونے والے خودکش حملے سے شہر قائد میں دہشت گردی کا نیا سلسلہ شروع ہوا۔

جو ا بتک بغیر کسی وقفہ کے جاری ہے۔

(جاری ہے)

دہشت بم حملے اور ٹارگیٹ کلنگ دونوں جاری ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار ہوں یا عام شہری کوئی محفوظ نہیں ہے۔ اب وزارت داخلہ نے حکومت سندھ کو ایک نیا مراسلہ ارسال کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مراسلہ میں حکومت سندھ کو مطلع کیا گیا ہے کہ دہشت گرد کراچی میں سنگین نوعیت کی وارداتوں کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔ بندرگاہوں، مزار قائد، سندھ اسمبلی، ہائی کورٹ، بلدیہ عظمی کی عمارت سمیت دیگر سرکاری اور حساس تنصیبات پر حملے ہوسکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :