پشاورہائی کورٹ میں شہر میں غیرضروری چیک پوسٹوں کے خلا ف دائررٹ کی سماعت، صو بائی حکومت کو سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کیلئے آخری مہلت ،چیف سیکرٹری کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کرنے کے کابھی حکم دیدیا

جمعرات 23 جنوری 2014 21:20

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 جنوری ۔2014ء) پشاورہائیکورٹ میں شہر میں غیر ضروری چیک پوسٹوں کے خلاف دائر رٹ درخواست کی سماعت ہوئی،عدالت نے صو بائی حکومت کو سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کیلئے آخری مہلت دیدی،عدالت نے پندرہ دن کے اندر چیف سیکرٹری کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کرنے کے کابھی حکم دیدیا،پشاورہائیکورٹ جسٹس میاں فصیح الملک اور جسٹس قیصر رشید پر مشتمل دو رکنی بنچ نے محمد عیسیٰ خان ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر رٹ درخواست کی سماعت کی اس دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل اقبال مومند عدالت میں پیش ہوئے اور الیون کور کے کرنل عرفان کی جانب سے عدالت میں رپورٹ پیش کردی جس میں بتایا گیا ہے کہ آرمڈ فورسز شہریوں کی حفاطت کیلئے چیک پوسٹوں پر ڈیوٹی انجام دے رہی ہیں تاہم پشاور میں آرمڈ فورسز کی چیک پوسٹوں کو ہٹانے کیلئے تیار ہیں بشرطیکہ وہاں پر سی سی ٹی وی کیمرے اور سکینر مشینیں نصب کی جائے ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت میں موقف اختیارکیا کہ وفاقی حکومت اور آرمڈ فورسز کی جانب سے بلاوجہ چیک پوسٹیں قائم نہیں کی گئیں کیس کی سماعت کے دوران جسٹس فصیح الملک نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل میاں ارشد جان سے استفسار کیا کہ صوبائی حکومت اس کیلئے فنڈز کیوں جاری نہیں کر رہی انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ان کیمروں کی تنصیب پر بھاری لاگت آتی ہے اس لئے صوبائی حکومت فی الحال اس پوزیشن میں نہیں عدالت عالیہ نے صوبائی حکومت کو آخری مہلت دیتے ہوئے پندرہ دن کے اندر چیف سیکرٹری کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کرکے چیک پوسٹوں پر سکینر کی تنصیب کیلئے فنڈز منطور کرنے کے احکامات جاری کردئیے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :