کراچی میں جاری ٹارگیٹڈآپریشن سے امن وامان کے حالات40 فیصد بہتر ہوئے ہیں، غلام مرتضیٰ جتوئی، پاکستان اسٹیل کواگردوبارہ آپریشنل کیا جائے تواس پر62 ارب روپے کے اخراجات آئیں گے ،بن قاسم میں ایک ہزار ایکڑ رقبے پرنیا انڈسٹریل زون بنایا جارہا ہے،جہاں 200 سے300 میگاواٹ کا اپنا بجلی گھراورپانی کا وافر ذخیرہ ہوگا،وفاقی وزیر صنعت وپیداوار

جمعرات 23 جنوری 2014 21:36

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 جنوری ۔2014ء) وفاقی وزیر صنعت وپیداوارغلام مرتضی خان جتوئی نے کہا ہے کہ صنعت کاری کے فروغ کیلئے بن قاسم میں ایک ہزار ایکڑ رقبے پرنیا انڈسٹریل زون بنایا جارہا ہے،جہاں 200 سے300 میگاواٹ کا اپنا بجلی گھراورپانی کا وافر ذخیرہ ہوگا،کراچی میں جاری ٹارگیٹڈآپریشن سے امن وامان کے حالات40 فیصد بہتر ہوئے ہیں،یہ آپریشن اپنے منطقی انجام کو پہنچ کر رہے گا اس سلسلے میں وفاق صوبائی حکومت سے تعاون جاری رکھے گا، پاکستان اسٹیل کواگردوبارہ آپریشنل کیا جائے تواس پر62 ارب روپے کے اخراجات آئیں گے ِجب تک پاکستان اسٹیل کی نجکاری نہیں ہوجاتی، یا بند نہیں کردیا جاتا اس وقت تک ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی جاری رہے گی ،ای سی سی نے پاکستان اسٹیل کے26 فیصد شیئرز کو فروخت کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا ہے ،صنعتکاری کے فروغ کیلئے بن قاسم میں ایک اور نیا اکنامک زون قائم کیا جائے گا،صنعتی شعبے کے مسائل اکنامک کوآرڈینیشن کمیٹی(ای سی سی )تک لے جائیں گے،وفاقی حکومت لاہور کی طرز پر کراچی میں بھی میٹروبس سروس کا چلائی جائے گی ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کوسائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے دورے کے موقع پرصنعتکاروں سے خطاب اورمیڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرسائٹ ایسوسی ایشن کے چیئرمین یونس ایم بشیر، رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر ارشد اے ووہرہ،کراچی چیمبر کے صدر عبداللہ ذکی،پاکستان اپیرل فورم کے چیئرمین جاوید بلوانی،طارق یوسف،مجید عزیز،احسن ارشد ایوب سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا ۔

وفاقی وزیر صنعت و پیداوار نے کہا کہ صنعتی پالیسی اور آٹو پالیسی کا اعلان آئندہ 2ماہ میں کردیا جائے گا ، بن قاسم میں ایک ہزار ایکڑ رقبے پرنیا انڈسٹریل زون بنایا جارہا ہے،جہاں 200 سے300 میگاواٹ کا اپنا بجلی گھراورپانی کا وافر ذخیرہ ہوگا،بجلی کے حصول کیلئے سولر پینلز بھی لگائے جائیں گے،یاماہا اور ہنڈا گاڑیاں بنانے والے گروپس نے اس زون میں زمین حاصل کرلی ہے ،یاماہا 100 ملین ڈالر کی نئی سرمایہ کاری پاکستان لارہا ہے اور انہیں 50 ایکڑ زمین فراہم کی جارہی ہے،جبکہ کراچی کے صنعتکار بھی یہاں زمین حاصل کریں تاہم یہ زمین صرف صنعتی شعبے کیلئے ہی کارآمد رہے گی۔

انکا کہنا تھا کہ نوشہروفیروزسمیت اندرون سندھ میں بھی انڈسٹریل پارک قائم کئے جائیں گے اور اگر کراچی کے صنعتکار اندرون سندھ بھی صنعتیں لگائیں تو انہیں ہم مکمل سیکیورٹی فراہم کریں گے۔غلام مرتضی جتوئی نے کہا کہ چین کے تعاون سے چائنا بارڈر سے گوادر تک موٹر وے بنائی جائے گی جو سندھ سے بھی منسلک ہوگی اور اس موٹر وے پر ہر200 میل کے فاصلے پر اکنامک زون قائم کئے جائیں گے جہاں 10 سال کیلئے ڈیوٹی معاف ہوگی اور یہ وزیر اعظم میاں نوازشریف کا وژن ہے۔

انکا کہنا تھا کہ حب میں کوئلے کی جیٹی بھی بنائی جارہی ہے تاکہ پاور پلانٹس کو کوئلہ دستیاب ہوسکے، پاکستان پیپلز پارٹی اور مشرف دورحکومتوں میں پاور سیکٹر کی بہتری کیلئے کوئی کام نہیں کیا گیا اور صرف پاور پلانٹ ریٹ پر لائے گئے جو وبال جان بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مسائل کی بھرمار ہے اور موجودہ حکومت کو مسائل ورثہ میں ملے ،گزشتہ حکومت نے پی آئی اے، پاکستان اسٹیل مل، ریلوے، واپڈا کا بدترین حال کردیا تھا اور طویل المعیادپلاننگ کا فقدان رہا، پی پی پی حکومت نے پاور پلانٹس فرنس آئل پر لگائے تھے جس کی وجہ سے بجلی مہنگی ہوئی اور جب دوبارہ پی پی پی حکومت میں آئی تو پاور ہاؤسزفروخت کردیئے لیکن وہ بھی بعد میں نہ چلائے جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ ہم مانتے ہیں کہ 6 تا7ماہ میں مسائل دور نہیں ہوئے مگر حکومت کی ڈائریکشن باالکل صحیح ہے ،18 ویں ترمیم کے بعد وفاق صوبوں کے معاملات میں کم ہی مداخلت کرتا ہے کیونکہ صوبے اپنے معاملات میں خود مختار ہیں، اس کے باوجود وزیر اعظم میاں نوازشریف تاجروں اور صنعتکاروں کو درپیش مسائل کو دور سننے کیلئے خودکراچی آئے، وفاق کراچی میں امن و امان کے حالات کو درست کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے گا ، تاہم یہ ذمہ داری صوبائی حکومت کی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ کراچی میں بھتہ، ڈرگ اور لینڈ مافیاز ہیں جبکہ اسلحہ کی بھرمار ہے اس کے باوجود کراچی کی کاروباری برادری کو آفرین ہے کہ وہ مشکل صورتحال میں بھی اپنا کاروبار اور فیکٹریاں چلا رہے ہیں، کتنی ہی مشکل کیوں نہ ہو کوئی بھی پاکستان نہیں چھوڑے گا اور ہم سب پاکستان کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔

متعلقہ عنوان :