طالبان، بندوق کے زورپر اپنی خودساختہ شریعت نافذکرنا چاہتے ہیں، الطاف حسین، دہشت گردی اور قتل وغارتگری کے ماحول میں کلمہ حق بلند کرنا سب سے بڑا جہاد ہے ، قائد ایم کیو ایم

جمعرات 23 جنوری 2014 21:36

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 جنوری ۔2014ء) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ طالبان، اسلام کا نام لیکر جبر،دہشت گردی اوربندوق کے زورپر اپنی خودساختہ شریعت نافذکرنا چاہتے ہیں، ان کے نظریات ،قرآن مجید، سرکاردوعالم اور دین اسلام کی تعلیمات کی صریحاً نفی ہیں ۔ دہشت گردی اور قتل وغارتگری کے ماحول میں کلمہ حق بلند کرنا سب سے بڑا جہاد ہے اور طالبانائزیشن کے خلاف علمائے حق اور بعض سیاسی رہنماوٴں کی جانب سے میری آواز میں آواز ملانا خوشی کاباعث ہے ۔

انہوں نے یہ بات معروف عالم دین اور مذہبی اسکالر مولانا تنویرالحق تھانوی کی ایم کیوایم انٹرنیشنل سیکریٹریٹ لندن آمدکے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ندیم نصرت ، اراکین رابطہ کمیٹی عبدالرشید گوڈیل، محمد انور ، مصطفی عزیزآبادی ،قاسم علی رضا ،خدمت خلق فاوٴنڈیشن کے انچارج وسابق سینیٹر احمد علی اور انٹرنیشنل سیکریٹریٹ کے ارکان بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

الطاف حسین نے کہاکہ اسلام امن کادین ہے لیکن طالبان اورمذہبی انتہاپسندوں کاایک مخصوص گروپ بندوق کے زورپر پاکستان میں اپنی خودساختہ شریعت مسلط کرنا چاہتا ہے ،یہ عناصر اپنے عزائم کی تکمیل کیلئے مساجد، امام بارگاہوں ، بزرگان دین کے مزارات، اسکولوں ، غیرمسلموں کی عبادت گاہوں اور بازاروں میں بم دھماکے کرکے بے گناہ شہریوں کو ہلاک وزخمی کررہے ہیں، مسلح افواج اور پولیس کے افسران واہلکاروں کو ذبح کرنے کا گھناوٴنا عمل کررہے ہیں اورملک بھرمیں دہشت گردی کابازارگرم کر رہے ہیں ۔

الطاف حسین نے کہاکہ طالبان کی دہشت گردیوں اور قتل وغارتگری کے خلاف واحد سیاسی آواز متحدہ قومی موومنٹ اور الطاف حسین کی تھی جس نے چھ ، سات سال قبل ہی ملک بھر کے عوام کو طالبانائزیشن کے خطرے سے آگاہ کرکے اپیلیں کی تھیں کہ ملک بھر میں پھیلتی ہوئی طالبان کی یلغار کو روکا جائے ورنہ یہ دہشت گرد نہ صرف پورے ملک میں بم دھماکے کریں گے بلکہ اپنی خودساختہ شریعت مسلط کرکے انسانیت کو شرمسار کردیں گے ۔

طالبان کی دہشت گردیوں اور ان کے مکروہ عزائم سے متعلق میری تقاریر اور پیغامات ریکارڈ پر موجود ہیں۔ ایم کیوایم واحد سیاسی جماعت ہے جس نے طالبان دہشت گردوں کی کلاشنکوف اور ڈنڈا بردار شریعت کی مخالفت میں عظیم الشان ریلی نکالی جس کی پاداش میں طالبان دہشت گردوں کی جانب سے مجھ پر کفرکے فتوے عائد کیے گئے اور مجھے قتل کی دھمکیاں دی گئیں۔

الطاف حسین نے کہاکہ طالبانائزیشن کے حوالہ سے جب کئی سال قبل میں نے خدشات کااظہارکیاتو حکومت سندھ کے وزراء اوربعض سیاسی ومذہبی رہنماوٴں کی جانب سے میری باتوں کا مذاق اڑایا گیااوریہ کہا گیاکہ الطاف حسین عوام کو ڈرارہے ہیں، قوم کوگمراہ کررہے ہیں،کوئی طالبانائزیشن نہیں ہورہی ہے لیکن آج سب میری باتوں کوتسلیم کررہے ہیں اور میرے خدشات کی تصدیق بلاول بھٹو زرداری بھی کررہے ہیں اور مختلف مکاتب فکرکے علمائے کرام اوربعض سیاسی رہنما بھی میری آواز میں آواز ملارہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ جب ہر طرف شیطانیت کا دوردورہ ہو، ملوکیت اپنے عروج پر پہنچ جائے ، ہرطرف مذہبی منافرت اور فرقہ واریت کی بنیاد پر قتل وغارتگری کا بازار گرم کردیا جائے ، ان حالات میں آوازحق بلندکرنااور کلمہ حق کہنا سب سے بڑا جہاد ہے ۔