حکومت دہشت گردی اور پر تشدد واقعات کو طویل آمریتوں کا نتیجہ سمجھتی ہے ، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، حکومت نے زائرین کو فول پروف سیکورٹی فراہم کی تھی،جہادی اور خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کرنی ہوگی، ملک میں طویل آمریتوں کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے، چھ ماہ میں بہت سی چیزوں پر قابو پانے میں پیش رفت ہوئی ہے،وزیراعلیٰ بلوچستان

جمعرات 23 جنوری 2014 21:41

حکومت دہشت گردی اور پر تشدد واقعات کو طویل آمریتوں کا نتیجہ سمجھتی ..

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 جنوری ۔2014ء) وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ ان کی حکومت دہشت گردی اور پر تشدد واقعات کو طویل آمریتوں کا نتیجہ سمجھتی ہے اور صورتحال کی بہتری کے لیے عوام کے تعاون سے تمام ممکنہ اقدامات کر رہی ہے، انہوں نے گذشتہ دنوں مستونگ میں زائرین کی بس پر حملے کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ حکومت نے زائرین کو فول پروف سیکورٹی فراہم کی تھی ، اس کے باوجود خودکش حملہ آور اپنا کام کرنے میں کامیاب ہوئے، وزیر اعلیٰ بلوچستان انسانی حقوق کی سرگرم کارکن فرزانہ باری سے گفتگو کر رہے تھے جنہوں نے جمعرات کے روز کوئٹہ میں ان سے ملاقات کی، فرزانہ باری نے کہا کہ پاکستان کے پڑھے لکھے، جمہوریت پسند، روشن خیال حلقوں نے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی حکومت کا روز اول سے خیر مقدم کیا تھا اور آج بھی ملک کی سول سوسائٹی بلوچستان کے حالات کی بہتری اور عوام کی زندگی میں مثبت و تعمیری تبدیلی کے لیے ان کی حکومت سے بڑی توقعات رکھتی ہے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ فرقہ وارانہ بنیادوں پر ہونے والی دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے ہمیں اپنے مائنڈسیٹ میں تبدیلی لانا ہوگی اور جہادی اور خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کرنی ہوگی، انہوں نے کہا کہ ملک میں طویل آمریتوں کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ موجودہ صورتحال کا ایک اہم سبب خطے میں تنازعات بھی ہیں، انہوں نے کہا کہ زائرین کی بس پر حملے سے پیدا ہونے والی صورتحال کو مذاکرات کے ذریعہ حل کرنے کے لیے حکومت سرگرمی سے کوشاں ہے، وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ واقعہ میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرنے وہ خود ان کے پاس گئے اور انہیں بتایا کہ انکے غم میں وہ برابر کے شریک ہیں، انہوں نے کہا کہ صورتحال مثالی نہیں ہے، تاہم چھ ماہ میں بہت سی چیزوں پر قابو پانے میں پیش رفت ہوئی ہے، انہوں نے بتایا کہ صوبائی دارلحکومت میں امن و امان کی عمومی صورتحال میں بہتری آئی ہے جبکہ قومی شاہراہوں پر سفر کو محفوظ بنایا گیا ہے، وزیر اعلیٰ نے فورسز کی کارکردگی کے حوالے سے کہا کہ یہ لوگ عوام کی زندگیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں، وزیر اعلیٰ نے اس یقین کا اظہار کیا کہ حکومت مربوط کاوشوں اور عوام کے تعاون سے حالات کو بہتر بنانے میں کامیابی حاصل کرے گی۔