پرویز مشرف پاکستان سے انجیو گرافی کرانے کو تیار نہیں، میڈیکل رپورٹ

جمعہ 24 جنوری 2014 11:35

پرویز مشرف پاکستان سے انجیو گرافی کرانے کو تیار نہیں، میڈیکل رپورٹ

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24جنوری 2014ء) غداری کیس کی سماعت کے دوران پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق میڈیکل رپورٹ میں سابق صدر کو فوری طور پر انجیو گرافی کرانے کی تجویز دی گئی تاہم پرویز مشرف پاکستان سے انجیو گرافی کرانے کو تیار نہیں۔ اسلام آباد کی نیشنل لائبریری میں جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں 3 رکنی خصوصی عدالت پرویز مشرف کے خلاف غداری مقدمے کی سماعت کررہی ہے، سماعت کے دوران رجسٹرار خصوصی عبدالغنی سومرو کی جانب سے پرویز مشرف کی صحت سے متعلق آرمڈ فورسز انسٹیٹوٹ آف کارڈیالوجی کی سربمہر رپورٹ عدالت پیش کی گئی، عدالت نے فریقین اور استغاثہ کو میڈیکل رپورٹ کی کاپی فراہم کرنے کا حکم دیا۔

پرویز مشرف کے وکلا نے عدالت سے استدعا کی اس یہ ایک شخص کا نجی معاملہ ہے اس لئے اس رپورٹ کو خفیہ رکھا جائے، انہوں نے کہاکہ ایک نجی ٹیلی ویژن نے پرویز مشرف کی پچھلی میڈیکل رپورٹ کو اپنی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر رکھا ہے، عدالت کی جانب سے ٹیلی ویژن انتظامیہ کو حکم دیا جائے کہ رپورٹ کو ویب سائٹ سے ہٹا دیا جائے جب کہ پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے کہاکہ میڈیکل رپورٹ خفیہ معاملہ تو ضرور ہے لیکن پرویز مشرف ایک عوامی شخصیت ہیں اس لئے ان کی میڈیکل رپورٹ کو خفیہ نہ رکھا جائے بلکہ عوام کے سامنے پیش کیا جائے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق اے ایف آئی سی کی جانب سے خصوصی عدالت میں پیش کی جانے والی میڈیکل رپورٹ 4 صفحات پر مشتمل ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پرویز مشرف کی زندگی بچانے کے لیے فوری انجیو گرافی ضروری ہے تاہم پرویز مشرف پاکستان میں انجیو گرافی کرانے پر تیار نہیں، وہ بیرون ملک اپنی مرضی کے اسپتال سے انجیو گرافی کرانا چاہتے ہیں جب کہ انجیو گرافی سے متعلق فوری فیصلہ کرنا انتہائی اہم ہے۔

متعلقہ عنوان :