طالبان کی طرف سے قیدیوں کی رہائی کو پہلے تجویز کا نام دیا گیا تھا ، اب خواہش قرار دیا جا رہا ہے ،رحیم اللہ یوسفزئی ، مذاکراتی عمل کو آگے لے جانے کے لیے جنگ بندی ضروری ہے ، سینئر صحافی کاانٹرویو

اتوار 30 مارچ 2014 14:50

لندن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مارچ۔2014ء) سینئر صحافی رحیم اللہ یوسفزئی نے کہا ہے کہ طالبان کی طرف سے قیدیوں کی رہائی کو پہلے تجویز کا نام دیا گیا تھا ، اب خواہش قرار دیا جا رہا ہے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے سنیئر صحافی رحیم اللہ یوسفزئی نے بتایا کہ طالبان کی طرف سے قیدیوں کی رہائی کو پہلے تجویز کا نام دیا گیا تھا اور اب اسے خواہش قرار دیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ لگتا ہے کہ یہ فی الحال تجویز ہی ہے اور طالبان نے دو ٹوک الفاظ میں قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ نہیں کیا۔انھوں نے کہا کہ مذاکراتی عمل کو آگے لے جانے کے لیے جنگ بندی ضروری ہے۔یاد رہے کہ حکومت سے مذاکرات کرنے والی طالبان کی نمائندہ کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے جمعرات کو کہا تھا کہ طالبان نے ابتدائی طور پر تین سے چار سو قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ۔