بحرِ ہند میں لاپتہ طیارے کی زیر آب تلاش شروع کردی گئی

جمعہ 4 اپریل 2014 14:38

سڈنی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 4اپریل 2014ء) آسٹریلیا کے حکام نے کہا ہے کہ ملائیشیا کے لاپتہ طیارے ایم ایچ 370 کو ڈھونڈنے کیلئے دو بحری جہازوں نے جمعہ کو جنوبی بحر ہند میں زیر آب تلاش شروع کر دی ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ بحری جہاز پینگر لوکیٹر یا ایسے آلات جو لاپتہ طیارے کے بلیک بکس کے سگنل کو زیرب تلاش کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں لیس ہیں۔

لاپتہ طیارے کی تلاش میں 14 طیارے اور نو بحری جہاز حصہ رہے ہیں میڈیا رپورٹ کے مطابق ملائیشیا نے مختلف ممالک کے مصنوعی سیاروں سے ملی تصاویر کی بنیاد پر کہا تھا کہ طیارے کی آخری موجودگی بحرہند کے جنوبی علاقے میں پائی گئی تھی تاہم ابھی تک اس طیارے کا ملبہ کہیں سے بھی نہیں ملا ہے جس کی تلاش میں آسٹریلیا رابطہ کاری کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

مشترکہ ایجنسی کوآرڈینیشن مرکز کے سربراہ ریٹائرڈ ایئر چیف مارشل انگس ہیوسٹن نے کہا کہ دو بحری جہازوں نے لاپتہ طیارے کے بلیک بوکس سے آنے والے سگنل تک رسائی کیلئے زیر آب تلاش شروع کر دی ہے۔

آسٹریلیا کا بحری جہاز اوشین شیلڈ جس پر امریکی بحریہ کا پنگ لوکیٹر یا بلیک بکس سے آنے والے سگنل کو معلوم کرنے کا آلہ نصب ہے اور ایچ ایم ایس ایکو نے جو یہی صلاحیت رکھتا ہے، لاپتہ طیارے کے بلیک بکس کی تلاش شروع کی ہے۔ایئر چیف مارشل انگس ہیوسٹن نے کہا کہ دونوں بحری جہاز 240 کلو میٹر کا ایک ہی راستہ ایک دوسرے کو کور کرتے ہوئے تلاش کریں گے۔

ماہرین کے مطابق اس تلاش میں وقت کی بڑی اہمیت ہے کیونکہ بلیک باکس کی بیٹری سات اپریل تک ہی سگنل بھیج سکتی ہے جس کا مطلب ہے بلیک بکس سے چند تک ہی سگنل آئیں گے۔انگس ہیوسٹن نے کہا کہ بحر ہند کے اس علاقے کو لاپتہ طیارے کی تلاش کیلئے مصنوعی سیاروں سے لی لیے گئے ڈیٹا کی بنیاد پر چنا گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ تلاش کے علاقے کا تعین اس بنیاد پر ہوا کہ طیارہ کس طرح اڑایا گیا ہوگا اور طیارہ کہاں پانی میں گیا ہوگا۔

انھوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ اس ڈیٹا کو مزید چانچا جا رہا ہے تاہم ابھی کی تلاش موجودہ بہترین معلوماتی ڈیٹا کی بنیاد پر جاری ہے۔انگس ہیوسٹن نے کہا کہ ڈیٹا کی جانچ پڑتال میں پیش رفت کو دیکھتے ہوئے یہ امید کی جا سکتی ہے کہ طیارہ اسی علاقہ میں مل جائے گا جہاں پر اسے تلاش کیا جا رہاہے۔

متعلقہ عنوان :