چھوٹی ٹیموں کو بھی ٹیسٹ کھیلنے کا موقع ملے گا، آئی سی سی

جمعہ 11 اپریل 2014 12:10

چھوٹی ٹیموں کو بھی ٹیسٹ کھیلنے کا موقع ملے گا، آئی سی سی

دبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11اپریل 2014ء)آئی سی سی نے چھوٹی ٹیموں کے ٹیسٹ میچ کھیلنے کی راہ متعین کردی، ہر چار برس بعد انٹرکانٹی نینٹل کپ کی فاتح سائیڈ 10رینکڈ ٹیم سے ہوم اینڈ اوے کی بنیاد پر2 ٹیسٹ کھیلے گی۔شکست کی صورت میں بھی فل ممبر سائیڈ کا اسٹیٹس متاثر نہیں ہوگا، بھارت میں 2016 میں شیڈول ورلڈ ٹوئنٹی کا فارمیٹ بھی حالیہ ایونٹ جیسا ہی رکھنے پر اتفاق ہو گیا،کرکٹ کمیٹی میں آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کے ہیڈ کوچز کو شامل کرلیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ایگزیکٹیو بورڈ کا دو روزہ اجلاس دبئی میں اختتام پذیر ہوگیا، اس میں 8 فروری کو سنگاپور میں منظور کی گئی قراردادوں کے حوالے سے بات چیت ہوئی،اس موقع پر نئے فنانشل ماڈل کے تحت فیوچر ٹور پروگرام کو 2023 تک توسیع دے دی گئی ۔

(جاری ہے)

اس بارے میں چیف ایگزیکٹیو ڈیو رچرڈسن کا کہنا ہے کہ ایف ٹی پی سے ممبر ممالک کو مستقبل کے حوالے سے اپنی منصوبہ بندی کا موقع میسر آتا ہے، ابھی ایک مناسب اور متوازن کیلنڈر کیلیے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ایسوسی ایٹ ٹیموں کیلیے ٹیسٹ میچ کھیلنے کا راستہ بھی نکال لیا، اس سلسلے میں ہر چار برس بعد آئی سی سی ٹیسٹ چیلنج کے نام پر انٹرکانٹی نینٹل ٹیم کی فاتح اور رینکنگ میں دسویں نمبر پر موجود ٹیم کے درمیان ہوم اینڈ اوے کی بنیاد پر 2 پانچ روزہ میچز کھیلے جائیں گے، پہلا ٹیسٹ چیلنج 2017 اور دوسرا 2022 میں ہوگا۔ ان میچز میں اگر فل ممبر ٹیم کو شکست بھی ہوگئی تب بھی اس کے آئی سی سی اسٹیٹس میں کوئی فرق نہیں آئے گا اور نہ ہی وہ ووٹ کے حق سے محروم ہوگی۔

آئی سی سی نے بنگلہ دیش میں کھیلے جانے والے ورلڈ ٹوئنٹی 20 ٹورنامنٹ کی کامیابی پر میزبان بورڈ کو مبارکباد دینے کے ساتھ 2016 میں بھی اسی فارمیٹ کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا،جس میں پہلے مرحلے میں چھوٹی ٹیمیں آپس میں کھیلیں گی اور پھر سپر 10 رائونڈ ہوگا۔ آئی سی سی کرکٹ کمیٹی میں بھارت اور جنوبی افریقہ کے سابق کوچ گیری کرسٹن کی مدت پوری ہونے کے بعد آسٹریلیا کے ہیڈ کوچ ڈیرن لی مین اور ویسٹ انڈیز کے اوٹس گبسن کو شامل کرنے کا بھی اعلان کیا گیا۔