جہاز کے کپتان سمیت عملے کے 6 اراکین کے زندہ بچ جانے اور دیگر انکشافات پرتحقیقات نے نیا رخ اختیارکرلیا

جمعہ 18 اپریل 2014 15:02

جہاز کے کپتان سمیت عملے کے 6 اراکین کے زندہ بچ جانے اور دیگر انکشافات ..

سیول(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18اپریل 2014ء) جنوبی کوریا کے بحری جہاز کے حادثے میں ہلاکتوں کی تعداد 25 ہوگئی،ڈھائی سو مسافر اب بھی لاپتہ ہیں ، بدقسمت بحری جہاز کے 476مسافروں میں زیادہ تعداد سکول کے بچوں کی تھی جن کے والدین کی امیدیں ہر گزرتے لمحے کے ساتھ غم کے سمندر میں ڈبنے لگیں۔ دو روز قبل جنوبی کوریا کی شمالی بندرگاہ سے سیول نام کے بحری جہاز نے لنگر اٹھایا تو کسی کے وہم گمان میں نہ تھا کہ سمندر کی بے رحم موجیں راستے میں ہی اسے نگل جائیں گی۔

بد قسمت جہاز میں 476 مسافر موجود تھے جن میں زیادہ تعداد ایک ہی اسکول کے ان بچوں کی تھی جو معلوماتی سفر پر اپنے اساتذہ کے ہمراہ نکلے تھے تاہم منزل تک پہنچنے سے پہلے ہی بدقسمتی نے ایک حادثے کی صورت میں انہیں اپنی لپیٹ میں لے لیا.

دوسری جانب جہاز کے کپتان سمیت عملے کے 6 اراکین کے زندہ بچ جانے اور دیگر انکشافات پرتحقیقات نے نیا رخ اختیارکرلیا کپتان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے حادثہ پر معافی بھی مانگ لی ہے جب کہ کورین صدر پارک گیون نے ریسکیو آپریشن کا معائنہ کیا اور متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ مسافروں کو زندہ نکال لیا جائے گا اور متاثرہ خاندانوں کو ریسکیو آپریشن سے متعلق درست معلومات فراہم کی جائیں گی۔

(جاری ہے)

ماہرین کے مطابق جہاز کو الٹنے میں کم از کم 2 گھنٹے کا وقت لگا اس کے باوجود عملے کی جانب سے جہاز میں موجود 46 لائف بوٹس اور جیکٹس کیوں استعمال نہیں کی گئیں۔واضح رہے کہ 3 روز قبل جنوبی کوریا کا بحری جہاز اسکول کے بچوں سمیت 475 افراد کو لے کر تعلیمی دورے کے لئے جی جو جزیرے جا رہا تھا کہ حادثے کا شکار ہو گیا۔

متعلقہ عنوان :