منتخب چیئرمین ہوں، عدلیہ کا احترام ہم سب پر لازم ہے، ذکا اشرف

پیر 19 مئی 2014 17:29

منتخب چیئرمین ہوں، عدلیہ کا احترام ہم سب پر لازم ہے، ذکا اشرف

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19مئی 2014ء) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین چودھری ذکا اشرف نے کہا ہے کہ میں پی سی بی کا منتخب چیئرمین ہوں، عدلیہ کا فیصلہ سب پر لازم ہے۔ آزاد عدلیہ نے بحالی کا حکم دیا جس پر میں اس کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی چودھری ذکا اشرف کا کہنا تھا کہ میں کرکٹ بورڈ کی بدنامی نہیں کر رہا اور نہ ہی میں نے کسی کی پگڑی نہیں اچھالی ہے۔

عزت اور ذلت اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے۔ جھوٹ اور فریب سے بورڈ میں آنے والوں کو جواب مل گیا ہے۔ چودھری ذکا اشرف کا کہنا تھا کہ آزاد عدلیہ نے میری بحالی کا حکم دیا جس پر میں اس کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ عدلیہ کا احترام ہم سب پر لازم ہے۔ عدلیہ کا ہم احترام نہیں کرینگے گے تو اور کون کرے گا۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جتنے بھی فیصلے میرے بعد ہوئے سب کالعدم ہو گئے ہیں۔

تاہم کرکٹ کی بہتری کیلئے جو چیز اچھی ہے اسے آگے لے کر چلیں گے۔ اگر سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کے فیصلے اچھے ہوئے تو اس پر عمل کرینگے۔ کرکٹ بورڈ میں نیک نیتی سے کام کرینگے۔ بگ تھری کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بگ تھری نہ ہی پاکستان اور نہ ہی عالمی کرکٹ کیلئے اچھی ہے۔ میں بگ تھری کا پہلے ہی مخالف تھا، نجم سیٹھی صاحب کے دور میں دستخط ہوئے، جائزہ لوں گا۔

واضع رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین نجم سیٹھی کی تقرری کالعدم قرار دیتے ہوئے ذکا اشرف کو ان کے عہدے پر بحال کر دیا تھا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ایک رکنی بنچ نے چیئرمین پی سی بی تقرری کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے نجم سیٹھی کی بطور چیئرمین پی سی بی تقرری کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیدیا تھا۔ جسٹس نور الحق قریشی نے اپنے فیصلے میں کرکٹ بورڈ کی انتظامی عبوری کمیٹی کو بھی ختم کرنے کا حکم دیا اور ذکا اشرف کے علاوہ کرکٹ بورڈ کے برطرف 38 ملازمین کو بھی بحال کیا ہے۔

یہ دوسرا موقع ہے اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہ ذکا اشرف کو بطور چیئرمین پی سی بی ان کے عہدے پر بحال کیا ہے۔ یاد رہے کہ انھیں آٹھ مئی 2013ء کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے آئین کے تحت 4 سال کیلئے پاکستان کرکٹ بورڈ کا چیئرمین منتخب کیا گیا تھا تاہم تین ہفتے بعد ہی اسلام آباد ہائیکورٹ نے ہی انھیں مزید کام کرنے سے روک دیا تھا۔ بعد ازاں حکومت کی جانب سے نجم سیٹھی کو کرکٹ بورڈ کی عبوری کمیٹی کا سربراہ بنایا گیا لیکن رواں برس 15 جنوری کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے اس کمیٹی کو ختم کرکے ذکا اشرف کو ان کے عہدے پر بحال کر دیا۔

وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے دس فروری 2014ء کو پی سی بی کا گورننگ بورڈ تحلیل کر دیا تھا۔ اس تحلیل کے بعد کرکٹ بورڈ کے امور چلانے کیلئے 11 رکنی انتظامی کمیٹی قائم کی گئی تھی جس کا چیئرمین نجم سیٹھی کو مقرر کیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :