پاکستان کے بغیر ہاکی ورلڈ کپ کل شروع ہوگا،اگر پی ایچ ایف نے اسکواڈ کی تیاری بہتر انداز میں کی ہوتی تو آج یہ دن دیکھنا نہ پڑتا،کوالیفائی کرنے کے اچھے مواقع ملے جو ضائع کردیے گئے،سمیع اللہ ، ورلڈ کپ کی خوبصورت ٹرافی بھی پاکستان نے خود تیار کرکے انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کو تحفے میں پیش کی تھی

جمعہ 30 مئی 2014 22:04

پاکستان کے بغیر ہاکی ورلڈ کپ کل شروع ہوگا،اگر پی ایچ ایف نے اسکواڈ کی ..

ہیگ / نیدرلینڈز/کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مئی۔2014ء) 13 واں ہاکی ورلڈکپ کل ہفتے سے ہالینڈ کے شہر ہیگ میں شروع ہورہا ہے۔ اس کی سب سے اہم بات 4بار کے چیمپئن پاکستان کی عدم شمولیت ہو گی۔ایونٹ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب گرین شرٹس ایکشن میں نظر نہیں آئیں گے، دلچسپ بات یہ ہے کہ ورلڈ کپ کی خوبصورت ٹرافی بھی پاکستان نے خود تیار کرکے انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کو تحفے میں پیش کی تھی۔

13 ویں میگا ایونٹ میں 12 ٹیمیں شریک ہیں، پول اے میں عالمی چیمپئن آسٹریلیا، انگلینڈ، بیلجیئم، بھارت، اسپین اور ملائیشیا شامل ہیں، پول بی میں گذشتہ ورلڈ کپ کی رنر اپ جرمنی، ہالینڈ، نیوزی لینڈ، جنوبی کوریا، جنوبی افریقہ اور ارجنٹائن موجود ہیں، ایونٹ کا فائنل15جون کو کھیلا جائے گا۔

(جاری ہے)

سابق پاکستانی کپتان اور 2بار ورلڈکپ جیتنے والی ٹیم کے رکن سمیع اللہ عالمی مقابلے میں ٹیم کی عدم موجودگی کو بدقسمتی سے تعبیر کرتے ہیں، انھوں نے کہا کہ اگر پی ایچ ایف نے اسکواڈ کی تیاری بہتر انداز میں کی ہوتی تو آج یہ دن دیکھنا نہ پڑتا، ہمیں کوالیفائی کرنے کے اچھے مواقع ملے جو ضائع کردیے گئے۔

سمیع اللہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے موجودہ سیکریٹری رانا مجاہد کے اس دعوے کو قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف سمجھتے ہیں کہ پاکستانی ہاکی ابھی نہیں مری ہے۔واضح رہے کہ رانا مجاہد نے حال ہی میں کراچی پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ دنیا آج بھی گرین شرٹس کو اپنے یہاں بلانا چاہتی ہے، ہم اس وقت بھی ایشین چیمپئن ہیں اور ٹیم کا موازنہ حقیقت پسندی سے نہیں کیا جاتا۔

سمیع اللہ کے خیال میں خود کو ایشیا تک محدود کرنا خود فریبی ہے۔اگر فیڈریشن نے یہ سوچ لیاکہ ہمیں صرف ایشیا میں ہی رہنا ہے تو پھر رانامجاہد کی بات درست ہے، البتہ پی ایچ ایف کو صفِ اول کی چار ٹیموں میں شامل ہونے کے لیے کوششیں کرنی چاہئیں، ہمارے سامنے ملائشیا اور بھارت کی مثالیں موجود ہیں جنھوں نے ورلڈکپ کے لیے کوالیفائی کرلیا۔ سمیع اللہ میگا ایونٹ میں چند غیرمتوقع نتائج کو خارج از امکان قرار نہیں دیتے، انھوں نے کہا کہ بظاہر آسٹریلیا، جرمنی اور ہالینڈ مضبوط ٹیمیں ہیں لیکن بیلجیئم اور انگلینڈ بھی حریفوں کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں، ورلڈ کپ میں وہی ٹیم کامیاب رہے گی جس کی فٹنس بہت اچھی اور ہر میچ کے لیے نئی اور موثر حکمتِ عملی ہوگی ۔

متعلقہ عنوان :