مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں وفاقی بجٹ میں خیبرپختون خوا کے میگا پراجیکٹ کو وفاقی ترقیاتی پروگرام میں شامل نہ کرنے پر بھر پور احتجاج کریں گے،پرویز خٹک،اس وقت تک چھین تک نہیں بیٹھیں گے جب تک اپنے صوبے کے حقوق کی ضمانت نہ لیں،وزیر اعلیٰ کے پی کے

ہفتہ 14 جون 2014 21:00

مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں وفاقی بجٹ میں خیبرپختون خوا کے میگا ..

نوشہرہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14جون۔2014ء) وزیر اعلی خیبرپختون خوا ہ پرویز خان خٹک نے کہا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کے آنے والے والے اجلاس میں وفاقی بجٹ میں خیبرپختون خوا کے میگا پراجیکٹ کو وفاقی ترقیاتی پروگرام میں شامل نہ کرنے پر بھر پور احتجاج کریں گے اور اس وقت تک چھین تک نہیں بیٹھیں گے جب تک اپنے صوبے کے حقوق کی ضمانت نہ لیں۔

اے جی این قاضی فارمولے کے تحت وفاق کو خیبرپختون خواہ کے بجلی کے خالص منافع کی ادائیگی کرنی ہوگی۔تحریک انصاف کی صوبائی حکومت اپنا ایک ایک انتخابی وعدہ وپورا کررہی ہے ۔نئے بلدیاتی نظام میں حقیقی معانوں میں عوام کو بااختیار بنادیا گیا ۔ صوبائی ترقیاتی بجٹ کاتیس فیصد ضلعی اور مقامی حکومتیں اور ویلج کونسل خرچ کریں گی۔

(جاری ہے)

صوبے میں یکساں نظام تعلیم رائج کردیاگیا۔

تاکہ غریب عوام کے بچے بھی مقابلے کی دوڑمیں شامل ہوسکیں امہ چلڈرن اکیڈمی ملک کا عظیم فلاحی ادارہ ہے صوبائی حکومت اس کی بھر پور سرپرستی کرے گی۔ وہ مانکی شریف نوشہرہ پتیاؤ دوڑان ملی خیل ماسم خیل ، منائی، گل ڈھیری، عمرے کلے ازیارت کاکاصاحب یوسی کے پسماندہ علاقوں امہ چلڈرن اکیڈمی سوریا خیل کے تفصیلی دورے کے موقع پر بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔

اس موقع پر صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میاں جمشید الدین کاکاخیل ایم این اے ڈاکٹرعمرا ن خٹک،ایم پی اے ادریس خان خٹک امہ چلڈرن اکیڈمی کے کنٹری ڈائریکٹر عنایت اللہ جی ایم صاحبزادہ عمران ، فضل الرحمان نے خطاب کیا جبکہ اس موقع پر سابق ایم پی اے اور وزیر اعلی کے بھائی لیاقت خان خٹک، اسحاق خٹک ، ڈی ائی جی رینج سعید وزیر ڈپٹی کمشنر ذکاء اللہ ختک ، امجد اعظم عر ف قائد اعظم قائم مقام ڈی پی او سید اسراالدین باچا بھی موجو دتھے۔

پرویز خان خٹک نے اس موقع پر پی کے تیرہ اور پندرہ کے علاقے کی ترقی اور پسماندگی دورکرنے کے لیے خٹک نامہ کے دور دارز علاقے کے لیے ڈیڑ ھ ارب روپے سے زائد کے ترقیاتی پیکج کااعلان کیا۔ اس موقع پر انھوں نے سترکرڑو روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے بارانی ڈیم کا افتتاح کیا۔ جس سے دو ہزار سے زائد ایکٹر اراضی سیراب ہوگی اوریہ دیم نہ صرف پانی کے زخائر میں اضافہ کرے گا۔

بلکہ علاقے کی معاشی ترقی کے لیے بھی اہم کردار اداکرے گا۔ اس موقع پر اکوڑہ خٹک سے ہوائی اور گل ڈھیری، جبکہ سرور خیل شہاب خیل سپین کانے زیارت کاکاصاحب پیتاؤ بالا پیتاؤ پایان، ماسم خیل ملی خیل دوڑان میں تمام سڑکوں کی تعمیر کااعلان کیا۔ جبکہ علاقے میں ایک ہائی سکول ایک مڈل اور ایک پرائمری سکول کی تعمیر کا بھی اعلان کیا۔پرویز خان خٹک نے کہا کہ پی ٹی ائی کی حکومت چیرمین عمران خان کی قیادت میں عوام سے کیے تمام وعدہ پورے کر رہی ہے ۔

اور ہماری تمام تر توجہ غریب عوام پر مرکوز ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم تعلیم اسلیے بھر پور توجہ دے رہیں کہ امن کا قیام تعلیم کے بغیر ناممکن ہے۔ اور تعلیم کی کمی کہ وجہ سے شدت پسندی اور بدامنی مٰیں اضافہ ہورہا جب تک صوبے میں امن قائم نہیں ہوگا کوئی سرمایہ دار صوبے میں سرمایہ کاری کے تیار نہیں ہوگا۔ اور نہ ہی روز گار بڑے گا۔ اس لیے یہاں پرکوئی کارخانہ لگانے نہیں ارہا ا ور نہ کوئی سرمایہ کاری کررہا ہے کیونکہ یہاں پر بدامنی اور شدت پسندی ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہماری حکومت تبدیلی کے ایجنڈے پر گامزن ہے۔صوبے میں اداروں کی بحالی کا کام بڑی حدتک مکمل ہوچکا ہے۔اور اب عوام کا اعتماد بحال ہورہا ہے اور کرپشن میں واضح طور پر کمی اچکی ہے۔ آزاد احتساب کمیشن اگلے ماہ سے کام شروع کردے گا۔ جس سے کرپشن کوفل سٹاپ لگے اور کوئی مائی کا لعل نوکریوں کی خرید وفرخت ترقیاتی کاموں پرایڈونس 20سے 25 فیصد کمیشن نہ لے سکے۔

اور نہ پولیس اور بیورو کریسی رشوت سے اثاثے بناسکیں گے۔تمام نوکریاں میرٹ پر دی جائیں گی۔ اور صوبے میں روزگارکے مواقع فراہم کرنے کے لیے سات صنعتی بستیوں کوسستی بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے۔اس سے صوبے کی لاکھوں نوجوانوں کو روزگارملے گا۔ اور ہم اپنے ہی وسائل سے خود کفیل ہوسکتے ہیں۔ ہمیں وفاق اپنے حقوق دیں ہم اپنے وسائل اوربیرونی سرمایہ کاری کے زریعے پانی سے د و ہزار میگاواٹ سستی بجلی بنائیں گے جس سے توانائی بحران میں کمی ائے گی۔

ہم نے مرکز کوکئی منصوبوں میں سرمایہ کاری کی افر کی مگر وفاقی بجٹ میں خیبرپختونخواکومکمل طور پر نظر اندازکیاگیا۔انھوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ صبر سے کام لیں انکے تمام بینادی مسائل حل ہوں گے۔ وزیر اعلی کا دورہ امہ چلڈرن اکیڈمی کے موقع پر بچوں نے وزیر اعلی کا والہانہ استقبال کیا۔ اور رنگا رنگ تقریب پیش کی۔ اس موقع پر وزیر اعلی نے امہ چلڈرن اکیڈمی ، ویلفئیر ٹرسٹ اور اس کے ڈونرز کو زبردست خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ صوبائی حکومت ان دونوں اداروں کی بھر پور سرپرستی کرے گی۔

انھوں نے بچوں پرزوردیاکہ وہ اپنی تمام ترتوجہ اپنی تعلیم پرمرکوزکریں کیونکہ تعلیم کے بغیر ترقی ناممکنہے۔ انھوں نے امہ چلڈرن اکیڈمی کے دوسو کے وی ٹرانسفر، شمسی توانائی سے بجلی کی فراہمی کے منصوبے زکواة فنڈ سے ادارے کی مدد امہ یونیورسٹی کے لیے زمین کی فراہمی کا اعلان کی۔ا سی طرح انھوں نے ستر کروڑ روپے کی لاگت سے گل ڈھیری ڈیم کا سنگ بنیاد رکھا۔

جس سے دو ہزار ایکڑ اراضی سیرا ب ہوگی۔ اور زیر زمین پانی کے ذخائرمیں بھی اضافہ ہوگیا۔ اسی طرح علاقے کی ترقی کے لیے وزیر اعلی نے پچا س کروڑ روپے کے سڑکوں کے منصوبے کی منظور دی سکولوں کو مڈل اور ہائی کا درجہ دینے کا اعلان کیا۔ جبکہ چھوٹے منصوبوں اور بجلی کے مسائل بھی حل کرنے کا اعلان کیا۔ جبکہ کئی دیہات کو شمسی توانائی سے بجلی فراہم کرنے کی منظور ی دی۔ وزیر اعلی نے سابق ایم پی لیاقت ختک اور ممبر قومی اسبمبلی ڈاکٹڑ عمران خٹک کے ہمراہ مانکی شریف میں نیاز محمد خٹک کی اہلیہ ، بشر خان خان کے چچازاد بھائی ریاض مرحوم جمرروز خٹک بیٹی پر وفات پرسوگوار خاندان سے اظہا رتعزیت کیا۔ اورفاتح خوانی کی۔