آپریشن ضرب عضب سے بچنے کے لیے نقل مکانی کرنے والے غیر ملکی جنگجو اپنا ساز و سامان اونے پونے داموں فروخت کر کے علاقہ چھوڑگئے

منگل 24 جون 2014 21:49

آپریشن ضرب عضب سے بچنے کے لیے نقل مکانی کرنے والے غیر ملکی جنگجو اپنا ..

شمالی وزیرستان(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24جون 2014ء) شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب سے بچنے کے لیے نقل مکانی کرنے والے غیر ملکی جنگجو ؤں کی اکثریت اپنا ساز و سامان اونے پونے داموں فروخت کر کے علاقہ چھوڑ گئی،برطانوی نشریاتی ادارے ے مطابق شمالی وزیرستان کا علاقہ موسکی جو وسطی ایشیائی ریاستوں کے عسکریت پسندوں کی کثرت کے باعث ازبکستان کہلاتا تھا اب ان عسکریت پسندوں سے خالی ہو چکا ہے،علاقے سے نقل مکانی کر کے آنے والوں کے ذریعے ملنے والی اطلاعات کے مطابق درجنوں نہیں سینکڑوں کی تعداد میں یہ غیر ملکی خاندان فوجی آپریشن سے بچنے کے لیے میر علی کے مختلف حصوں میں اپنا قیمتی گھریلو سامان اونے پونے داموں بیچ کر علاقہ سے نکل گئے ہیں،ان اشیاء میں فریج ، ایئر کنڈیشن، واشنگ مشینں، پنکھے، جوسر سے لیکر قیمتی ڈنر سیٹ، کراکری اور بیش قیمت بیڈ شامل ہیں،گزشتہ ہفتے ہر مز کے رہائشی سمیع اللہ نے ازبکستان کے صنعت اللہ نامی باشندے سے 55 ہزار کا ائیر کنڈیشن صرف 15ہزار روپے میں خریدا،مقامی ڈرائیور محمد یوسف نے بتایا کہ شمالی وزیرستان میں غیر ملکیوں کے میزبان ہی ان کی دیکھ بھال کے ذمہ دار ہوتے ہیں اس لیے جاتے ہوئے غیر ملکیوں نے زیادہ تر سامان اپنے ان میزبانوں کو ہی بیچا یا مفت بانٹ دیا،ا ڈرائیور محمد یوسف نے بتایا کہ ان ازبک، تاجک، ترکمان خاندانوں کے پاس ڈالر بہت تھے لیکن یہ مقامی کرنسی اپنے میزبان یا پھر کسی دکاندار کو دیتے اور پشاور کے کارخانوں مارکیٹ سے لاہور تک، لاہور سے کراچی تک اور کراچی سے دبئی تک جو چیز بھی وہ منگواتے ان کے پاس پہنچ جاتی،میر علی کے باشندوں نے بتایا کہ وسطی ایشائی ریاستوں کے عسکریت پسند اور ان کے خاندانوں والے اپنے ساتھ گاڑی،گدے، اسلحہ، کمپیوٹر اور توانائی کے شمسی یونٹس کے علاوہ بہت کم سامان لے گئے

متعلقہ عنوان :