دینی حلقے میڈیا کے میدان کو خالی نہ چھوڑیں مادر پدر آزاد میڈیا اسلام کی خدمت نہیں کرسکتا ۔ سکندر شاہ

جمعہ 27 جون 2014 19:24

ٹنڈوالہیار(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔7 2جون 2014ء) متحدہ دینی محاذ سندھ کے سیکریٹری اطلاعات محمد سکندر شاہ نے کہا ہے کہ اسلام پسندوں کو میڈیا سے دور رکھنے کی سازش کی جارہی ہے امام کعبہ کی جانب سے دینی حلقوں کو میڈیا پر گرفت مضبوط کرنے کی دعوت خوش آیند ہے مادر پدر آزاد میڈیا اسلام کی خدمت نہیں کرسکتا دینی حلقے میڈیا کے میدان کو خالی نہ چھوڑیں میڈیا کینیڈین شہری کو حد سے زیادہ اہمیت دے رہا ہے ملک کو کینیڈا یا برطانیہ کی نہیں بلکہ اسلامی انقلاب کی ضرورت ہے رمضان المبارک کی آمد کی وجہ سے آئی ڈی پیز کا مسلہ سنگین صورتحال اختیار کر گیا ہے پہلے کہا تھا آپریشن کی وجہ سے نئے انسانی المیئے جنم لیں گے وزیراعظم کا دورہ خوش آیند ہے لیکن صرف دورے سے کام نہیں چلے گا سنجیدگی سے بیٹھ کر مسلے کا حل نکالا جائے اہلسنت والجماعت اپنے وسائل میں رہتے ہوئے آئی ڈی پیز کی مدد کر رہی ہے ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال کسی بھی صورت اطمینان بخش نہیں ہے کینیڈین شہری کا پلان حکومت نہیں نظام کے خلاف ہے نظام کے خلاف طالبان بات کریں تو آپریشن کینیڈین شہری کرے تو خاموشی یہ انصاف کا دوہرا معیار ہی پاکستان میں بدامنی کی اصل وجہ ہے ریاست کی حیثیت ماں کی ہے ریاست اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے اس وقت پورا ملک دہشت گردی کا شکار ہے اپنے پیارے وطن کو دہشت گردی سے پاک کرنے کے لیے حکومت کے ساتھ ہیں اہلسنت والجماعت کی جدوجہد پرامن اور آئینی ہے ایک سازش کے تحت اہلسنت والجماعت کے خلاف دہشت گردی اور ملک دشمنی کا پروپیگنڈہ کیا گیا ہے دہشت گرد اور ملک دشمن نہیں دیوار سے لگانے کی سازشیں بند کی جائیں پرویز مشرف نے پاکستان کی سلامتی کو خطرے میں ڈالا بالخصوص بلوچستان میں لگی آگ کے ذمہ دار پرویز مشرف ہیں پرویز مشرف کو ریمنڈ ڈیوس کی طرح ملک سے فرار کرایا گیا تو یہ بدقسمتی ہوگی مشرف نے جو مظالم ڈھائے اس ظالم حکمران سے ہمدردی انسانیت سے دشمنی کے مترادف ہے مشرف انسانیت کا قاتل ہے لال مسجد کی بے گناہ بچیاں ، عافیہ صدیقی،اکبربگٹی سمیت ہزرواں افراد مشرف کے مظالم کا نشانہ بنے مشرف کو قانون کے مطابق سزا دی جائے اس موقع پر مولانا عبدالرحمٰن چاند ،کلیم اللہ قائم خانی ، حاجی کریم بخش بلوچ ، حاجی ذیشان قائم خانی،مفتی کریم اللہ انقلابی ،مولانا عمران فتح ، مولانا اصغر تھیبواور علامہ علی محمد کمبوہ و دیگربھی موجود تھے