شیخ رشید احمد کی چوہدری برادران کے بعد طاہر القادری سے ملاقات ، اہم معاملات پرتبادلہ خیال کیا گیا

جمعہ 4 جولائی 2014 17:50

شیخ رشید احمد کی چوہدری برادران کے بعد طاہر القادری سے ملاقات ، اہم ..

لاہور( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 4جولائی 2014ء) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے لاہور میں مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین ،مرکزی رہنما پرویز الٰہی اور عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری سے علیحدہ علیحدہ ملاقات کی ، شیخ رشید احمد نے (ق) لیگ اور عوامی تحریک کی قیادت کو عمران خان سے ہونے والی ملاقات اور اس میں زیر بحث آنے والی گفتگو کے حوالے سے تفصیلی آگاہ کرنے کے علاوہ ملک کی مجموعی صورتحال پرتفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔

تفصیلات کے مطابق عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے جمعہ کے روز مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین اور مرکزی رہنما چوہدری پرویزالٰہی سے انکی رہائشگاہ پر ملاقات کر کے حکومت مخالف تحریک سمیت ملک کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ شیخ رشید احمد نے (ق) لیگ کی قیادت کو تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سے ہونے والی ملاقات بارے بھی آگاہی دی ۔

اس موقع پر اتفاق کیا گیا کہ ہم خیال جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پراکٹھا کرنے کیلئے ہر ممکنہ کاوشیں کی جائیں گی اور کرپٹ نظام سے چھٹکارے کیلئے مشترکہ جدوجہد کی جائے گی ۔ بعد ازاں شیخ رشید احمد نے عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری سے ماڈل ٹاؤن میں ملاقات کی جبکہ اس موقع پر مسلم لیگ (ق) کا ایک وفد بھی انکے ہمراہ تھا ۔ ذرائع کے مطابق شیخ رشید احمد نے طاہر القادری کو عمران خان او رچوہدری برادران سے ہونے والی ملاقات کے حوالے سے تفصیلی آگاہ کیا ۔

ذرائع کے مطابق ملاقات میں تحریک انصاف کے 14اگست کو لاہور سے اسلام آباد کی طرف مجوزہ لانگ مارچ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق آنے والے دنوں میں عمران خان اور طاہر القادری کے درمیان ملاقات کابھی قوی امکان ہے جسکے لئے شیخ رشید احمد اپنا بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں اس ملاقات میں(ق) لیگ سمیت دیگر جماعتوں کے رہنما بھی موجود ہوں گے ۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ ظالم حکومت کے خلاف قوم قیادت کو اکٹھے دیکھنا چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ طاہر القادری کے دل میں بڑی وسعت انکاوژن ،سوچ اورعلم اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ وہ معاملات کو الجھانے کی بجائے سلجھانے کی اہلیت رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے یا بعد سب کو ڈی چوک میں اکٹھے ہونا ہے اور جو قوم سے علیحدہ راستہ اپنائے گا اور حکومت سے ہاتھ ملائے گا وہ ذلیل و رسو ا ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ میں نے عمران خان سے ملاقات میں کہا ہے کہ آپ چا رحلقوں کی بات کررہے ہیں اب حکومت آٹھ حلقوں کی قربانی دینے کے لئے بھی تیار ہے ، جو رانا ثنااللہ خان کی قربانی دے سکتے ہیں وہ سردار ایاز صادق اور خواجہ سعد رفیق کی قربانی سے بھی دریغ نہیں کرینگے لیکن اب لنگڑے صدقے کی قربانی سے کچھ نہیں ہوگا قوم بڑی قربانی مانگ رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ قوی امید ہے کہ طاہر القادری اور عمران خان ایک ایجنڈے پر متفق ہو کر قوم کو ظالموں کی حکومت سے نجات دلائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ میں نے عمران خان کی جماعت کا اتحاد ہوں اوران سے تفصیلی ملاقات کے بعد طاہر القادری سے وقت مانگا اور انکے بارے میں جیسا سوچا تھا انکے فیصلوں میں تدبر اور انکی وسعت قلبی اس سے بھی زیادہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ 14اگست سے پہلے یا بعد میں سب کو آخر ڈی چوک میں پہنچنا ہے اور جو کوئی قوم کو چورائے میں چھوڑے گا وہ کہیں کا نہیں رہے گا۔

انہوں نے پاک فوج کے دہشتگردوں کے خلاف جاری آپریشن کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت منافقت کر رہی تھی اسے بھی تو بے نقاب کرنا ہے یہ دل سے ساتھ نہیں ہیں انہوں نے تو بعد میں اشتہار چلائے ۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کی بھی چھ جولائی کی پاک فوج کے حق میں ریلی کامیاب ہو گی اورمیری کوشش ہے کہ میں بھی ایم کیو ایم کی دعوت پر اس ریلی میں شرکت کروں۔

انہوں نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی طرف سے چار حلقوں کا فیصلہ ہونے کی صورت میں لانگ مارچ ملتوی کرنے کے سوال کے جواب میں کہا کہ انکی اپنی پارٹی ہے ۔ انہوں نے عید قربان سے پہلے قربانی کے سوال کے جواب میں کہا کہ اگر قیادت نے اسی طرح جرات ‘بہادری اور یکجہتی دکھائی اور حکومت کے ہاتھوں ٹریپ نہ ہوئی تو عید قربان سے پہلے ضرور بڑی قربانی ہوگی۔

متعلقہ عنوان :